ایک نیوز :اسلام آباد: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کاکہنا ہے کہ پاکستان اور چین پرامن افغانستان کے بارے میں متفق ہیں۔
اسلام آباد میں چینی ہم منصب کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں بلاول بھٹو زرداری کاکہنا تھا کہ مذاکرات کے دوران چینی وزیرخارجہ کے ساتھ اہم امورزیرغور آئے، پاکستان اورچین کی دوستی کو 70 سال ہوچکے ہیں، پاکستان اور چین کے درمیان تزویراتی شراکت داری بہت اہم ہے، مذاکرات میں طے ہوا پاکستان اور چین تذویراتی تعلقات مزید مستحکم کریں گے۔
وزیرخارجہ کا مزیدکہنا تھا کہ پاکستان اور چین کےدرمیان باہمی دلچسپی اور تجارتی تعلقات ہیں، سی پیک دونوں ممالک کے درمیان اہم منصوبہ ہے، چین نے کشمیر سمیت ہر معاملے پر پاکستان کی حمایت کی اور پاکستان ون چائنا پالیسی کی حمایت کرتا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پرامن افغانستان کے بارے میں دونوں ممالک متفق ہیں۔
چینی وزیر خارجہ چن گانگ کاکہنا تھا کہ گزشتہ روز صدر علوی سے ملاقات ہوئی جنہیں چینی صدر کی جانب سے تہنیت کا پیغام پہنچایا، ون چائنہ پر پاکستان کی حمایت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، چین پاکستان کی سالمیت، خودمختاری اور امور پر حمایت کرتا ہے۔
چینی وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے کچھ عرصہ میں پاک چین تعلقات مزید مستحکم ہوِئے، گزشتہ نومبر میں وزیراعظم شہباز شریف نے چین کا کامیاب دورہ کیا، میرے دورے کا ایک اہم مقصد پاکستان، چین ، افغان وزرائے خارجہ کے مذاکرات میں شرکت ہے، آج سہہ فریقی مذاکرات میں تینوں ممالک شرکت کریں گے۔
قبل ازیں وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی چینی ہم منصب چھن گانگ سے دفتر خارجہ میں ملاقات ہوئی جس کے دوران دو طرفہ امور سمیت علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق چینی وزیر خارجہ چھن گانگ دفتر خارجہ پہنچے تو بلاول بھٹو زرداری نے ان کا استقبال کیا، دونوں رہنماؤں نے پرجوش مصافحہ کیا اور بلاول نے خیر مقدمی کلمات ادا کئے۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر بھی موجود تھیں۔
دفتر خارجہ میں ہونے والی ملاقات کے دوران بلاول اور چھن گانگ نے دونوں ممالک کے مابین تجارتی اور دفاعی تعلقات بڑھانے پر گفتگو کی، علاقائی اور عالمی چیلنجز کو نمٹنے کیلئے باہمی کوششوں اور مشترکہ لائحہ عمل اپنانے پر اتفاق کیا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے چینی وزیر خارجہ چھن گانگ کیساتھ وفود کی سطح پر بات چیت کے دوران کہا کہ چین کے ساتھ پاکستان کے دیرینہ تعلقات ہیں، چینی وزیر خارجہ کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتا ہوں، اپنے ہم منصب چھن گانگ کو عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد بھی پیش کرتا ہوں۔ چین نے عالمی سطح کےہر فورم پر پاکستان کی غیر مشروط حمایت کی، وزیراعظم شہباز شریف چین کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں، ذوالفقار علی بھٹو اور نوازشریف نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں اہم کردار ادا کیا۔ آصف زرداری اور نوازشریف نے چین کے ساتھ اہم منصوبے شروع کئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ون چائنہ پالیسی کی حمایت کرتا ہے۔ پاکستان اور چین کے تعلقات نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں، سی پیک دونوں ممالک کیلئے خاص اہمیت رکھتا ہے۔ تمام ایشوز پر چین کے موقف کی حمایت کرتے ہیں۔ دونوں ممالک کے تعلقات دہائیوں پر مشتمل ہیں۔ مشکل حالات میں چین کی حمایت پر شکر گزار ہیں۔خطے میں استحکام کیلئے امن ضروری ہے اور افغانستان میں قیام امن بھی اسی سے جڑا ہے۔پرامن افغانستان پر دونوں ممالک مشترکہ رائے اپنائے ہوئے ہیں، چین نے کشمیر سمیت ہر عالمی فورم پر ہمیشہ پاکستان کی حمایت کی، پاکستان بھی چین کی ہر سطح پر حمایت جاری رکھے گا۔
اس موقع پر چینی وزیر خارجہ چھن گانگ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین سدابہار دوست ہیں، اہم ایشوز پر حمایت کرنے پر پاکستان کے شکر گزار ہیں۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو چین میں خوش آمدید کہیں گے، امید ہے بلاول جلد چین کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک سی پیک پر ہونے والی پیش رفت پر مطمئن ہیں، پاکستان کیلئے چین کی مارکیٹ دستیاب ہے۔
چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کی پاکستان کے ساتھ طویل سرحد ہے، ہمسائے کہیں اور نہیں جاسکتے، ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان اور افغانستان بات چیت و مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کر سکتے ہیں۔
چن گانگ نے زور دیا کہ امید ہے کہ طالبان ہمسایہ ممالک کی سلامتی کے تحفظات کو سنجیدہ لیں گے اور اقدامات کریں گے، طالبان شمولیتی حکومت بنائیں گے اور سب کو حقوق دیں گے، چین اور پاکستان افغانستان کی اقتصادی حمایت کے لیے تیار ہیں، چین افغانستان اور پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی و انسداد دہشت گردی تعاون بڑھانے کو تیار ہے تاکہ دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے.
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان عوام کے مصائب بہت سالوں سے جاری ہیں، عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ افغان عوام کے مسائل کے حل کے لیے کوشیش کرے، ہمارا مقصد افغانستان پر اتفاق رائے پیدا کرنا ہے، چین سہہ فریقی مذاکرات کرانے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ چین پاکستان کی ہر معاملے میں مدد کرتا رہے گا، امید ہے سیاسی قوتیں مل بیٹھ کر سیاسی استحکام کے لئے کوشش کریں گی، تاکہ پاکستان معاشی اور داخلی سطح پر ہمارے ساتھ آگے بڑھ سکے۔