ایک نیوز: پاکستان کو روس سے تیل کی پہلی کھیپ آئندہ ماہ کے آخر تک وصول ہونا متوقع ہے۔
پاکستان اور روس کے مابین باہمی اعتماد کی فضاءسازگار نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کی طرف سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ ہم ’ٹیسٹ کیس‘ کے طور پر روس سے تیل کی ایک کھیپ درآمد کریں گے۔
ایک کھیپ سے دونوں ممالک کے درمیان اعتماد میں اضافہ ہو گا جس کے بعد تیل کی درآمد کے مزیدمعاہدے کیے جا سکتے ہیں۔ پاکستان کے اس نقطہ نظر کے برعکس روس کی طرف سے پاکستان کو روزانہ 1لاکھ بیرل خام تیل دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔
پاکستان سعودی عرب سے بھی روزانہ 1لاکھ بیرل تیل درآمد کرتا ہے۔ اگر پاکستان اس پہلی کھیپ کے بعد روس کی پیشکش قبول کر لیتا ہے تو روس پاکستان کو تیل برآمد کرنے والا دوسرا بڑا ملک بن جائے گا۔
ذرائع کے مطابق روس کی طرف سے تیل کے معاہدے کے حوالے سے پاکستان کے سنجیدہ ہونے پر شک کا اظہار کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان روس سے تیل درآمد کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھا۔ جس پر حال ہی میں دونوں ممالک کے مابین ہونے والی ایک میٹنگ میں روس کی طرف سے کہا گیا کہ آپ ٹیسٹ کیس کے طور پر تیل کی ایک کھیپ منگوائیں اور اس تجربے کی بنیاد پر آئندہ کے معاہدے پر غور کریں۔
روس کی اس پیشکش پر حکومت پاکستان نے حامی بھر لی ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تیل کی یہ پہلی کھیپ اپریل کے آخر تک پاکستان پہنچ جائے گی۔