ایک نیوز :پیپلزپارٹی کے سینیٹرمیاں رضاربانی کاکہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے پاکستان کو ایسا کردار ادا کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے جو کہ قومی مفادات کے خلاف ہو، بتایا جائے کیا ہمارے ایٹمی اثاثے دباؤ میں ہیں؟۔
پیپلزپارٹی کے سینیٹرمیاں رضاربانی کااپنے بیان میں کہنا تھا کہ معاہدے پر دستخط کرنے پر آئی ایم ایف کی طرف سے پاوٴں کھینچنا اور چین کے سوا دوست ممالک کی ہچکچاہٹ پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے ۔
رہنماپیپلزپارٹی رضاربانی کا کہنا تھا کہ عوام کو یہ جاننے کا حق ہے کہ کیا ہمارے ایٹمی اثاثے دباوٴ میں ہیں؟ چین کے ساتھ ہمارے اسٹریٹجک تعلقات خطرے میں ہیں یا ہمیں خطے میں ایسا کردار ادا کرنے کے لیے کہا جا رہا ہے جو سامراجی طاقت کی فوجی موجودگی کو آسان بنائے گا؟
رضا ربانی کا مزید کہنا تھا کہ سوالات مشترکہ پارلیمنٹ کے فلور پر وزیراعظم کے پالیسی بیان کے متقاضی ہیں۔
رہنماپیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کے سوال اور دہشت گردی میں اضافے پر بھی حکومت کی طرف سے کوئی بحث یا بریفنگ نہیں ملی۔ لگتا ہے پی ٹی آئی ہو یا موجودہ حکومتیں پارلیمنٹ سے آزادی چاہتی ہیں۔