ایک نیوز: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدتبدیلیوں کے اثرات نے کم ترقی یافتہ ملکوں کو بہت زیادہ متاثر کیا، کم ترقی یافتہ ممالک کے عوام کی ترقی کےلئے مل کر اقدامات کرنا ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق دوحہ میں کم ترقی یافتہ ممالک کی پانچویں کانفرنس سے دوحہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کم ترقی ممالک ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث آنے والی قدرتی آفات کا شکار بھی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کم ترقی یافتہ ممالک عالمی آبادی کا 14 فیصد حصہ ہیں لیکن ان کا عالمی جی ڈی پی میں حصہ صرف ایک عشاریہ تین فیصد ہے، عالمی تجارت میں ان کا حصہ صرف ایک فیصد اور گلوبل ایف بی آئی میں ان کا حصہ ایک عشاریہ چار فیصد ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ متعدد بحرانوں نے ان ترقی یافتہ ممالک کا جی ڈی پی مزید کم کردیا، ان کی تجارت مزید سکڑ گئی، غربت، غذائی عدم تحفظ اور عدم مساوات میں مزید اضافہ ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ ان حالات میں پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے ترقی کے اہداف کو بھی دھچکے لگے، پاکستان ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ معاشی ترقی اور سماجی خوشحالی کے لیے تعاون کے عزم کا اظہار کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کم یافتہ ممالک کی ترقی کے لیے ویکسین کی فراہمی، ان کے قرضوں کے بوجھ کی کمی، معاشرے کے کم زور طبقات کو سماجی تحفظ کی فراہمی، عالمی قرض دہندہ اداروں کو عوامی مفاد میں ری اسٹرکچر کرنے کی ضرورت ہے، اس کو عوامی مسائل و مشکلات کے حل کے لیے خصوصی طور پر ڈیزائن کرنا ہوگا۔
انہوں نے کم ترقی یافتہ ممالک کی جدید ٹیکنالوجی تک رسائی آسان بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی اورعلم ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دوحہ پروگرام آف ایکشن کے نفاذ کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور اس سلسلے میں متحرک کردار ادا کرے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ اس پروگرام کے اہداف کے حصول کےلئے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔
واضح رہے کہ 5 سے 9 مارچ تک منعقد ہونے والی اس کانفرنس کے دوران کم ترقی یافتہ ممالک میں پائیدار ترقی کو تیز کرنے کے اقدامات پر غور کیا جائے گا جن سے انہیں خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد ملے گی۔