ایک نیوز :موٹاپا دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرنے والی بڑھتی ہوئی وبا ہے، موٹاپے کی وجہ سے نہ صرف یہ کہ کئی بیماریاں جنم لیتی ہیں بلکہ موٹاپے کی وجہ سے جسم کی صلاحیت میں بھی کمی واقع ہوتی ہے ۔
حال میں ہی ایک رپورٹ نے ایک انکشاف کیا گیا ہے کہ موٹاپے کی بیماری دنیا بھر میں خطرناک صورتحال اختیار کرتی جارہی ہے اوراس وقت 2 ارب 60 کروڑ آبادی موٹاپے جیسی بیماری کا شکار ہے، جو پوری دنیا کی آبادی کا تقریبا 38 فیصد حصہ بنتا ہے۔
رپورٹ میں خبردارکیا ہے کہ موٹاپے کی بیماری اسی تیزی کے ساتھ پھیلتی رہی تو2035 تک دنیا کی آدھی سے زیادہ آبادی موٹاپے کا شکار ہوجائے گی جس کے باعث کئی بیماریاں بھی جنم لیں گی۔
آنیوالے 12 سال میں دنیا کے غریب ممالک کے افراد میں بھی وزن میں اضافہ ہوگا اور 2035 تک 4 ارب سے زیادہ افراد موٹاپے کا شکار ہوجائیں گے جبکہ دنیا میں اس وقت کم عمر بچوں میں موٹاپے کی شرح زیادہ ہے جو 12 برس بعد بڑھ جائے گی۔
رائٹرز کے مطابق ورلڈ اوبیسٹی فیڈریشن کی تازہ رپورٹ میں بتایا کہ ایک دہائی بعد دنیا کا ہرچوتھا فرد موٹاپے کا شکار ہوگا جبکہ موٹے افراد کی تعداد میں اضافے کی وجہ موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی خوارک اور کورونا کے باعث عائد کی گئی پابندیاں شامل ہیں۔
ایک طویل مدتی بنیاد پر روز مرہ کی سرگرمی اور ورزش میں جلنے سے زیادہ کیلوری کھانا ، موٹاپے کی بنیادی وجہ قراردیا جاسکتا ہے ،وقت گزرنے کے ساتھ ، یہ اضافی کیلوری بڑھ جاتی ہیں اور وزن میں اضافے کا سبب بنتی ہیں۔
لیکن یہ ہمیشہ کیلوری کے کھانے اور کیلوری کے کم کرنے سے نہیں ہوتا ہے ، یا پھر صرف کم حرکت طرز زندگی سے نہیں ہوتا ہے۔ اگرچہ یہ واقعتا موٹاپے کی وجوہات ہیں ، کچھ وجوہات ایسی بھی ہیں جن پر آپ قابو نہیں پا سکتے ہیں۔