ایک نیوز :این پی او کے ذریعے صنعتی، مینوفیکچرنگ، خدمات اور تعلیمی شعبوں کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کیلئُے ترقیاتی منصوبے کا آغاز کیا جارہا ہے۔
این پی او کے چیف ایگزیکٹو محمد عالمگیر چودھری کاکہنا تھا کہ پیداواری تحریک پائیدار قومی پیداوار کے ذریعے مسابقت کو بہتر بنانے کے لیے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے ذریعے فنڈ فراہم کرنے والا پہلا ترقیاتی اقدام ہے۔ این پی او شراکت داروں کو پیداواری صلاحیت بڑھانے اور انہیں اپنے متعلقہ شعبوں میں پیداواری صلاحیت کا ماہر بنانے کی تربیت دے گا۔ ایشین پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن (اے پی او) جاپان نے پہلی بار چار سال کی مدت کے لیے سرٹیفیکیشن باڈی کا درجہ دیا ہے۔ این پی او سے تربیت حاصل کرنے کے بعد، لوگ قومی پیداواری صلاحیت، معیار، مسابقت اور پائیدار سماجی معاشی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں گے۔
محمد عالمگیر چودھری کاکہنا تھا کہ پاکستان برآمدات پر مبنی معیشت کو فروغ دے رہی ہے اس طرح پاکستان کو معاشی طور پر پیداواری اور عالمی سطح پر مسابقتی بنانے کے لیے سخت محنت کرنا پڑئے گی۔ پاکستان بھر میں مختلف سیشنز کے ذریعے اب تک دس ہزار سے زائد افراد بشمول سکولوں اور ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ کے طلباء کو پیداواری صلاحیت کے بارے میں آگاہی فراہم کی جا چکی ہے۔ چھ سو سے زائد ٹارگٹڈ صنعتی کارکنوں کو معروف پیداواری ماہرین کے ذریعے پیداواری آلات اور تکنیک کے بارے میں تربیت دی گئی ہے۔ تکنیکی سکولوں، صنعت اور عوام کے لیے دو پیداواری کتابچے بھی متعارف کرائے گئے ہیں۔
پیداواری کلچر کو فروغ دینے کے لیے اسلام آباد، لاہور، کراچی، کوئٹہ، پشاور، فیصل آباد اور ملتان سمیت بڑے شہروں میں پروڈکٹیوٹی ہفتہ منایا گیا جس کے دوران مشہور قومی پیداواری ماہرین نے خطاب کیا۔
پیداواری صلاحیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے این ای ڈی یونیورسٹی، یو ای ٹی لاہور، آئی بی اے سکھر، یونیورسٹی آف صوابی اور ایم این ایس یونیورسٹی آف ایگریکلچر، ملتان میں پینٹنگ پوسٹرز، مباحثے اور آرٹیکل رائٹنگ سمیت مختلف پیداواری مقابلے منعقد کیے گئے۔
وزارت صنعت و پیداوار کے تحت این پی او ، جاپان کے ایشیا پیسیفک آ فس کے رابطہ دفتر کے طور پر کام کر رہا ہے۔