ایک نیوز: فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہےکہ سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا.
رپورٹ کے مطابق فیاض الحسن چوہان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یمن،لبنان، شام اور عراق کو سوشل میڈیا کے پروپگینڈہ کر کے تباہ کیا گیا،آزادی اور انقلاب کے نام پر بغاوتیں کی گئی اب وہ ممالک تباہ ہو گئے ہیں۔فوج کےمضبوط ہونے کی وجہ سے مصر بچ گیا،جہاں فوج مضبوط نہ تھی وہاں تباہی ہوئی ہے۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ1998 میں طہ ہوا کہ پاکستان سے جنگ نہیں کرنی،پاک فوج اور عوام میں فیصلے پیدا کرنے ہیں۔عوام اور فوج کے درمیان نفرت پھیلانے کے بعد اس کو نقصان پہنچانے کی کوشش تھی ۔پاک فوج کا چین آف کمان بہت خوبصورت ہے اور یہ ہی اس کی علامت ہے۔ پچھلے سوا سال میں ملک دشمن طاقتوں نے آخری میچ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ہمیں بتایا گیا کہ یہ آزادی کی جنگ ہے اور امریکا کے خلاف یہ جنگ لڑنی ہے لیکن 4 ماہ کے بعد پتہ چلا کہ امریکا کے خلاف چیزیں پشت پردہ چلی گئی پھر ہمیں پتہ چلا کہ آزادی فوج سے لینی ہے۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ میں ساڑھے 4 سال وزیر رہا،یہاں 20 سے 25 ہزار روپے تنخواہ پر یہ کام کروایا جاتا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر یہ ہوا دی گئی کہ فوج کے اندر پروپیگنڈہ کی باتیں کی جاتی رہی۔یو اے ای، یورپ اور برطانیہ سے تمام چیزوں کو کنٹرول کیا جاتا رہا ہے ۔ سوشل میڈیا کے ہیڈ آفس بیرون ممالک میں ہیں، سوشل میڈیا پر ہائپ دی جاتی ہے۔ سوشل میڈیا پر جذبات ہو ہوا دی گئی،منفی اثرات کو ہوا دی جاتی ہے۔
سوشل میڈیا پر فوج کے مثبت کردار کو منفی تاثر بنا کر پیش کیا جاتا رہا ہے،مختلف کردار 26 نومبر کو اتنا آگے نکل گئے تھے کہ واپس آنے کا کوئی راستہ نہیں تھا ۔ سوشل میڈیا پر خبر دی جاتی ہے کہ عوام کو روکنے میں فوج اور پولیس ناکام ہو گئی بعد میں پتہ چلا یہ فوٹیج برما کی ہے اور پارٹی لیڈرز بھی فوج کی فائرنگ کا پروپیگنڈہ کرتے رہے۔
فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہےکہ پارٹی لیڈر نے کہا کہ پارٹی خواتین کے ساتھ زیادتی کی گئی،خواتین نے اس بات کی تردید کی ہے۔9 مئی کے بعد قمر نامی کارکن کو مار دیا گیا،تمام اداروں تک اس معاملے کو پہنچانے کی کوشش کی گئی ۔آئی جی اسلام آباد نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ لڑکا غیرت کے نام پر قتل ہوا تھا۔
فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہےکہ سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا ہے،پی ٹی آئی کو پتہ چل گیا تھا کہ ہماری حکومت جاری ہے۔طہ شدہ پالیسی سے آئی ایم ایف سے ہٹایا گیا،معاملات کو طول دیا گیا۔آئی ایم ایف کی پالیسی تمام ممالک لے کر چلتے ہیں اور اس پروگرام کو نقصان پہنچایا گیا۔اس پالیسی کو اس لیے تبدیل کیا گیا کہ پاکستان میں مہنگائی کا گراف اوپر لے جانا تھا ۔
فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ اس پارٹی کے ساتھ چلنے والی مائیں بہنیں اب بھی محب وطن ہیں .میرے پاس دو آپشن تھے یہ میں سب کچھ بتا دوں یا خاموش ہو کر بیٹھ جاؤں.میں اپنے ملک اور دھرتی ماں کے لیے جنگ لڑوں گا،پاکستان جیتے گا یا نہیں یہ سوچو .روز کہا جاتا ہے کہ میں قتل کر دیا جاتا،سوات کا چھوٹا بھی کہتا ہے مجھے مار دیا جائے گا.میں نے ساری زندگی ماریں کھائی ہیں،302، 324 کے مقدمات کا سامنا کیا ہے۔گرفتار ہونے کے بعد وہ ریاست کی نگرانی میں ہوتا ہے اور وہ محفوظ ہوتا ہے.
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ارشد شریف کا قتل اور پارٹی لیڈر پر حملے کی تحقیقات ہوئی بہت کچھ سامنے آئے گا،پاکستان کے خلاف جو سازش ہو گئی،دھرتی ماں کے خلاف سازش ہوئی تو بے نقاب کریں گے۔ پارٹی لیڈر کا کہنا ہے مجھ پر مقدمات ہوئے،مجھے کہا گیا آپ ہماری ریڈ لائن ہیں۔میں نے کہا کی ابوالکام آزاد بھی جیل گئے تھے،نیلسن منڈیلا بھی جیل گئے تھے۔