ایک نیوز: 9 جون کو پیش کیے جانے والے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وفاقی حکومت نے مختلف شعبہ جات میں تقریبا 1300 ارب روپے کی سبسڈی رکھنے کی تجویز دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں مختلف شعبہ جات کو مجوزہ سبسڈی پر بریفنگ دی گئی۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں سبسڈی کی مد میں تقریبا 1300 ارب رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں فوڈ سیکیورٹی کیلئے 55.5 ارب روپے کی سبسڈی مختص کی گئی ہے۔ یوٹیلٹی اسٹورز سے سستی اشیا فراہم کرنے کیلئے 30 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ بجٹ میں رمضان ریلیف کیجلئے 5 ارب روپے کی سبسڈی کی تجویز ہے جبکہ گلگت بلتستان کو گندم کی فراہمی کیلئے 10.5 ارب روپے کی سبسڈی دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گندم کی فراہمی کیلئے پاسکو کو 10 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ میرا گھر میرا پاکستان کے لیے 12.2 ارب روپے کی سبسڈی کی تجویز زیرغور ہے۔ اسی طرح سیلاب سے متاثرہ کسانوں کے قرض معاف کرنے کیلئے 7 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ آئندہ بجٹ میں پٹرولیم سیکٹر کیلئے 53.6 ارب روپے کی سبسڈی کی تجویز ہے جبکہ گھریلو صارفین کو آر ایل این جی فراہم کرنے کیلئے 30 ارب روپے کی سبسڈی تجویزکی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ بجٹ میں پاک عرب پائپ لائن کیلئے 5 ارب روپے کی سبسڈی کی تجویز رکھی گئی ہے۔ پی ایس او کے پرائس ڈیفرنشل کلیم کے لیے 11 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ کے لیے 50 کروڑ روپے کی سبسڈی مختص کی گئی ہے۔ اسلام آباد کی میٹرو بس سروس کیلئے 2 ارب روپے کی سبسڈی کی تجویز ہے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے سبسڈی کی فراہمی کو غریب افراد کی بہتری کےلیے استعمال کرنے پر زور دیا ہے۔