ایک نیوز :حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے متنبہ کیا ہےکہ پاکستانی شہری بلند درجہ حرارت اور گرمی کی لہروں کے سامنے بے بس ہیں۔
ایمسنٹی انٹرنیشنل کے مطابق پاکستان میں چالیس ملین سے زائد افراد بجلی سے محروم ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ انہیں ائیرکنڈیشنر یا پنکھے تک رسائی حاصل نہیں ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جنوبی ایشیا خطے کی علاقائی نائب ڈائریکٹر دینُشکا دیسانائیکے نے خبردار کیا ہے کہ غریب افراد بڑھتے درجہ حرارت اور گرمی سے زیادہ متاثر ہوتے رہیں گے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکومت پاکستان سے کہا ہے کہ وہ مختلف شہروں میں کم زور طبقوں اور برداریوں کو شدید گرمی سے محفوظ بنانے کے لیے کوئی لائحہ عمل تیار کرے۔ اس عالمی تنظیم نے امیر اقوام سے بھی استدعا کی ہے کہ وہ کاربن گیسوں کے اخراج میں کمی لائیں اور پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے تحفظ کے لیے مدد فراہم کریں۔
واضح رہے کہ پاکستان گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کے حوالے سے بہت پیچھے ہے، تاہم ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی فہرست میں یہ سب سے زیادہ متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔