ایک نیوز:وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس جاری ہے۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس سے خطاب کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وسائل اور مسائل دونوں صوبوں کے سامنے رکھ دیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بجٹ 2023-24 میں ترقی، عوامی فلاح اور کاروبار دوست پالیسیاں محور ہیں۔ آئندہ مالی سال میں شرح نمو اور روزگار کے مواقع بڑھائے جائیں گے۔ پی ایس ڈی پی کے حجم کو 700 سے بڑھا کر 950 ارب روپے کر رہے ہیں۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم سب کو مل کر پاکستان کی معاشی ترقی میں حصہ ڈالنا ہو گا۔ مشکل معاشی صورتحال کے باوجود موجود وسائل کو بہترین طریقے سے بروئے کار لانے کی پالیسی اپنا رہے ہیں۔ سیلاب متاثرہ علاقوں کی ترقی و تعمیر نو کیلئے بھی خطیر رقم مختص کی جارہی ہے۔ سیلاب متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو میں صوبوں کو بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے صوبوں سے نیشنل فلڈ رسپانس پروگرام میں تعاون مانگ لیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سابق حکومت کی معاشی تباہی کے باوجود ایک سال کی محنت سے ملک میں معاشی استحکام آیا۔ ریاست کو بچانے کے لئے اپنی سیاست کو داؤ پر لگایا۔ ملکی معاشی سلامتی کیلئے سب جماعتوں کی کاوشیں بے مثال ہیں۔ پاکستان کو معاشی تباہی سے نکال کر خوشحالی کی طرف گامزن ہیں۔ انتشار پھیلانے والے عناصر نے ملک اور قوم کا نقصان کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں صوبوں کی جانب سے وزیرِ اعظم کو ترقیاتی بجٹ کیلئے اپنی تجاویز سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بجٹ اعشاریوں اور مجوزہ ترقیاتی منصوبوں کے بارے بھی تفصیلی آگاہ کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام اور وزارتِ خزانہ کو تجاویز پر عمل کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔
وزیراعظم نے صوبائی حکومتوں پر ذخیرہ اندوزوں اور مہنگے دام وصول کرنیوالوں پر کڑی نظر رکھنے پر زور دیا۔وزیراعظم نے موجودہ وسائل کو بہترین انداز میں بروئے کار لا کر عوام کو بھرپور ریلیف دینے کی ہدایت بھی کردی۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا۔ قومی اقتصادی کونسل نے آئندہ مالی سال کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی منظوری دیدی۔
ذرائع کے مطابق این ای سی نے 2ہزار 700 ارب روپے کے ترقیاتی پروگرام کی منظوری دی۔ وفاقی ترقیاتی پروگرام کے لیے ساڑھے نو سو ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی ترقیاتی پروگرام میں 55 ارب روپے کی ایکسٹرنل فنانسنگ بھی شامل ہے۔ وفاقی ترقیاتی پروگرام میں اڑھائی سو ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت خرچ کرنے کا منصوبہ شامل کیا گیا ہے۔
ذراع کے مطابق اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال شریک ہیں۔ وزیر کامرس نوید قمر، وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود بھی اجلاس میں شریک ہیں۔ اس کے علاوہ پنجاب، خیبر پختونخوا کے نگران اور سندھ کے وزراء اعلی نے بھی غیرمعمولی اجلاس میں شرکت کی ہے۔