وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان عالمی برادری بشمول اقوام متحدہ اور او آئی سی سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت میں خطرناک حد تک بڑھتے ہوئے ہندوتوا اور اسلامو فوبیا کا نوٹس لیں اور انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے بھارتی حکام پر دباؤ ڈالیں۔
پاکستان کی جانب سے بی جے پی رہنماؤں کے توہین آمیزریمارکس شدید مذمت کی گئی اور بھارتی ناظم الامور کو بتایا گیا کہ یہ ریمارکس مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں اور اس سے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔بھارتی سفارت کار کو مزید بتایا گیا کہ پاکستان بی جے پی حکومت کی جانب سے مذکورہ عہدیداروں کے خلاف اٹھائے گئے ناکافی اقدامات پر افسوس کا اظہار کرتا ہے جس سے مسلمانوں کے درد کو کم نہیں کیا جا سکتا۔
پاکستان کو ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف فرقہ وارانہ تشدد اور نفرت میں خطرناک حد تک اضافے پر گہری تشویش ہے۔پاکستان بی جے پی کی قیادت اور بھارتی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ان توہین آمیزریمارکس کی مذمت اوران رہنماؤں کے خلاف کارروائی کریں۔بھارت اپنی اقلیتوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کرے، ان کی سلامتی اور بہبود کو یقینی بنائے اور انہیں امن کے ساتھ اپنے عقائد پر عمل کی اجازت دی جائے۔