ایک نیوز: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نورعالم خان کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ جس میں دوران حج پاکستانی حاجیوں کو درپیش مشکلات اور ہونے والی زیادتی کی انکوائری کی ہدایت دیدی گئی۔
تفصیلات کے مطابق نور عالم خان کی زیرصدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ سیکرٹری مذہبی امور کی عدم شرکت پر پی اے سی نے اظہار برہمی کردیا۔
حکام مذہبی امور نے بتایا کہ سیکرٹری مذہبی امور کل سعودیہ سے واپس آئے ہیں، ان کی طبیعت ناساز ہے۔ پی اے سی نے سیکریٹری مذہبی امور کو پیر کے روز طلب کر لیا۔
نورعالم خان نے سوال کیا کہ حاجیوں کا آپ نے کیا حال کر دیا ہے۔ کیا بیماری ہے سیکرٹری کو؟ کیا وہ وینٹیلیٹر پر ہیں۔
پی اے سی نے پاکستانی حاجیوں کے ساتھ زیادتی اور بد انتظامی کی انکوائری کی ہدایت کر دی۔ پی اے سی ارکان نے کہا کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کے معاملات کی بھی چھان بین کی جائے۔ نورعالم خان نے کہا کہ متعدد حاجیوں نے مجھ سے براہ راست رابطہ کیا ہے۔ وہ غریب وزیر جو موٹر سائیکل پر پھرتا تھا اس کا دور ٹھیک تھا۔ مفتی عبدالشکور کے دور میں حاجیوں کو کوئی تکلیف نہیں تھی۔
پی اے سی نے نادرا کی جانب سے شہریوں کا ڈیٹا لیک ہونے کا نوٹس لے لیا۔ وزارت داخلہ کو ڈیٹا لیک کی مشترکہ تحقیقات کی ہدایت بھی کردی۔ چیئرمین پی اے سی نے ہدایت کی کہ تمام ڈیٹا بلاک کیا جائے۔ اس کے علاوہ پی ٹی اے، ایف آئی اے، ملٹری انٹیلیجنس کو بھی تحقیقاتی ٹیم میں شامل کیا جائے۔
نورعالم خان نے سوال کیا کہ ہر ایک کا ذاتی ڈیٹا انٹرنیٹ پر موجود ہے، نادرا سے کیسے لیک ہوا؟عسکری حکام کا ڈیٹا بھی لیک ہوا ہے۔