ایک نیوز:بین الا قوامی سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے جینیاتی طور پر تبدیل شدہ ایسے سپر کیلے کی تخلیق کی ہے جس میں نمایاں طور پر بہت زیادہ غذائیت ہوگی بالخصوص وٹامن اے سے بھرپور ہوگا اور اس سے کروڑوں زندگیوں کو بچایا جاسکے گا۔
یوگنڈا کے نیشنل ایگری کلچرل ریسرچ لیبارٹریز کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے آسٹریلوی زرعی سائنسدان جیمز ڈیل اور بل اینڈ ملینڈا فاؤنڈیشن کے اشتراک سے غذائیت سے بھرپور یہ سپر بنانا (کیلا) تخلیق کیا ہے، یہ سائنسدان گزشتہ 18 برسوں سے اس پروجیکٹ پر کام کررہے تھے تاہم انہیں کامیابی اب ملی ہے۔
وٹامن اے (حیاتین اے) کی کمی غریب ملکوں میں عام ہے، جس کی وجہ سے خصوصاً افریقہ اور جنوب مشرقی ایشیا کے غریب ملکوں میں صدیوں سے بچوں کی جسمانی نشوونما کو روکنے کے علاوہ ان میں نابینا پن کا سبب بھی ہے۔
اس کے علاوہ اس کی کمی سے ان بچوں میں مہلک لیکن قابل علاج امراض مثلاً اسہال اور خسرہ سے مزاحمت کی کمی کی اہم وجہ بھی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے تخمینے کے مطابق دنیا بھر میں سکول جانے سے قبل کی عمر کے 19 کروڑ بچے وٹامن اے کی کمی کے ساتھ غذائیت کی کمی کا شکار ہیں اور صرف افریقہ میں اس صورتحال کے باعث چھ فیصد بچے کم عمری میں ہی موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
تاہم خوش قسمتی سے غذائیت اور وٹامن اے کی کمی کو دور کرنے کا یہ ایک سستا اور قابل عمل حل ہے جو کہ مستقبل قریب میں دستیاب ہوسکتا ہے۔