سام سنگ کا مصنوعی ذہانت والا اسمارٹ فون لانچ کرنے کا اعلان

Jan 06, 2024 | 22:03 PM

ویب ڈیسک :دُنیا میں مہنگی ترین کمپنی ’ایپل‘ کو ٹکر دینے والی اسمارٹ فونز کمپنی ’سام سنگ‘ نے 17 جنوری کو پہلا مصنوعی ذہانت والا اسمارٹ فون گلیکسی ایس 24 لانچ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کا مصنوعی ذہانت والا اسمارٹ فون گلیکسی  ایس 24 نئی اور جدید ترین خصوصیات کے ساتھ فروخت کے تمام ریکارڈ توڑ دے گا۔سام سنگ الیکٹرونکس کمپنی نے اعلان کیا کہ وہ اپنی اگلی فلیگ شپ ڈیوائس 17 جنوری کو سان ہوزے، کیلیفورنیا میں لانچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جسے ممکنہ طور پر گلیکسی ایس 24 کے نام سے جانا جائے گا۔

لانچنگ کے ٹیزر میں کمپنی نے صرف یہ وعدہ کیا ہے کہ نئی خصوصیات کا حامل’ گلیکسی اے آئی‘ لانچ کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ برسوں میں سام سنگ اور ان کی حریف دیگر موبائل مینوفیکچررز کمپنیوں نے کیمرہ ٹیکنالوجی میں بہتری اور بہترین ڈسپلے پر انحصار کرتے ہوئے اپنی مصنوعات کی فروخت میں اضافہ کیا تھا۔

 لیکن یہ پہلی مرتبہ ہو گا کہ اسمارٹ فونز بنانے والی کوئی کمپنی  2024 کے اوائل میں ہی دُنیا میں تہلکہ مچا دینے والی مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی خصوصیات کا حامل کوئی اسمارٹ فون لانچ کرنے جا رہی ہے۔

کاؤنٹر پوائنٹ ریسرچ کے اندازوں کے مطابق 2027 کے آخر تک بلٹ ان جنریٹیو اے آئی والے ایک ارب سے زیادہ اسمارٹ فونز فروخت ہونے کی توقع ہے۔

اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی اور ڈیل ای ٹولز، جو صارفین کے سوالات کے ٹیکسٹ یا بصری جوابات دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ایک جنریٹیو-اے آئی خصوصیات کے ساتھ ٹیکنالوجی کی صنعت میں سب سے آگے ہوں گے-

’اے آئی‘ ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے میں اگلا قدم اسے ڈیوائسز میں ضم کرنا ہے ، جیسا کہ امریکی چپ بنانے والی کمپنی کوالکوم انکارپوریٹڈ نے گزشتہ ایک سال کے دوران اے آئی پر مشتمل موبائل چِپس بنانے کا اعلان کر رکھا ہے۔

کاؤنٹر پوائنٹ کے محققین نے دسمبر میں لکھا تھا کہ “سام سنگ اور کوالکوم نے اسمارٹ موبائل فونز میں ’اے آئی ‘ والی خصوصیت کی حامل چپ بنانے کا معاہدہ کیا ہے ۔فولڈ ایبلز موبائل فونز کی طرح  سام سنگ اگلے 2 سالوں میں تقریباً 50 فیصد حصص حاصل کرنے کا ہدف رکھتا ہے۔

 چپ بنانے والی کمپنی ’کوالکوم  نے گزشتہ سال اکتوبر میں کہا تھا کہ اس کی نئی اسنیپ ڈریگن چپس فونز کو براہ راست فون پر جنریٹو مصنوعی ذہانت کی ایپلی کیشنز چلانے کی اجازت دیں گی اور ان چیٹ جی پی ٹی جیسی ایپلی کیشنز کے چھوٹے ورژن کو انٹرنیٹ کنکشن کے بغیر چلایا جا سکے گا۔

 اے آئی چیٹ بوٹس والے ان اسمارٹ فونز پر اپنی بات چیت کو زیادہ محفوظ اور نجی رکھا جا سکے گا کیونکہ سوالات کو کلاؤڈ پر بھیجنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔کوالکوم نے یہ بھی دکھایا تھا کہ کس طرح اس کی چپس کو الفاظ پر مبنی تصاویر تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

مزیدخبریں