ایک نیوز: طیبہ گل ہراسگی کیس میں ایک اور پیشرفت سامنے آگئی ہے۔ جہاں سابق چیئرمین نیب کو دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق طیبہ گل کی شکایت پر وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسگی نے سابق چئیرمین نیب اور ریٹائرڈ جج سپریم کورٹ جاوید اقبال و دیگر کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
جنسی ہراسگی کا نشانہ بننے والی طیبہ گل نے ادارہ محتسب برائے خواتین کو اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا،متاثرہ خاتون کے بیان پر اداراہ محتسب نے سابق چیئرمین سمیت دیگر نامزدافراد کو طلب کر لیا ۔طیبہ گل نے 2022 میں سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال اور دیگر کے خلاف درخواست دائر کی تھی ۔
طیبہ گل کو ہراساں کرنے، زیادتی کا نشانہ بنانے اور حبس بیجا میں رکھنے سے متعلق کیس کی سماعت ایک سال سے زائد عرصے بعد چیئر پرسن ادارہ محتسب برائے تحفظ خواتین فوزیہ وقار نے کی۔
درخواست گزار طیبہ گل نے اپنے بیان میں بتایا کہ جاوید اقبال نے درخواست سننے کے لیے غیراخلاقی حرکات کرنے کا کہا،جاوید اقبال نے بلیک میل کیا، غیر اخلاقی حرکات نہ کرنے پر کیس نہ سننے کی دھمکی دی،شہزادسلیم نے جاوید اقبال کے کہنے پر مجھ پر جھوٹا مقدمہ بنایا اور مجھے گرفتار کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر وغیرہ نے گرفتار کیا اور لاہور لے کر گئے،لاہور میں ہراساں کیا گیا،عمران ڈوگر نے دیگر نیب افسران کے ساتھ مل کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، اسی افسر نے ویڈیو بھی بنائی۔میرے شوہر کو خاموش رہنےکا کہا گیا ورنہ ویڈیوز وائرل کرنے کی دھمکی دی گئی،جاوید اقبال، شہزاد سلیم، عمران ڈوگر اور دیگر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔طیبہ گل نے اپنا بیان ادارہ محتسب اسلام آباد برائے خواتین میں قلمبند کرایا۔
ادارہ محتسب برائے خواتین نے طیبہ گل کی جانب سے لگائے گئے الزامات ریکارڈ کر لیے اور سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال سمیت 12 افراد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 16 جنوری کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
ادارہ محتسب برائے خواتین کی جانب سے سابق ڈی جی نیب شہزاد سلیم اور نیب کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ درخواست گزار خاتون کے الزامات پر اپنا جواب ریکارڈ کرائیں۔