ویب ڈیسک:اکثرلوگ اپنی زندگی کابڑاحصہ ذاتی مصروفیات یاچاردیواری کےاندرگزازتےہیں،مگر گھر سے باہر بہت کم وقت گزارنے سے بھی جسم اور ذہن دونوں پر حیرت انگیز اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تفصیلات کےمطابق انسان ایک معاشرتی حیوان ہےاس لئےانسانی صحت کی بہتری کیلئےروزانہ تھوڑی دیرچہل قدمی ضروری ہے۔جس سےصحت بہترہی نہیں ہوتی بلکہ ذہنی تھکاوٹ بھی کم ہوتی ہے۔
اکثرلوگ گھر، دفتر یا دیگر مقامات پر لوگ چار دیواری کے اندر ہی دن کا بیشتر وقت گزارتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ اگر ورزش کرنا مشکل لگتا ہے تو روزانہ گھر سے باہر 20 سے 30 منٹ تک چہل قدمی کرنے سے جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
ایسے چند فوائد درج ذیل ہیں۔
دل کی صحت بہتر ہوتی ہے
طبی ماہرین کے مطابق گھر سے باہر وقت گزارنے سے بلڈ پریشر کی سطح گھٹ جاتی ہے جبکہ دل کی دھڑکن کے افعال بہتر ہوتے ہیں۔دل کی دھڑکن کے افعال بہتر ہونے سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ گھر سے باہر چہل قدمی سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے اور روزانہ محض20 سے 30 منٹ تک تیز رفتاری سے چہل قدمی سے متعدد مسائل سے بچنا ممکن ہو سکتا ہے۔
پھیپھڑوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں
گھر سے باہر چہل قدمی سے تازہ ہوا میں سانس لینے میں مدد ملتی ہے۔تازہ ہوا سے ہوا کی گزرگاہ کشادہ ہوتی ہے، ورم کم ہوتا ہے جبکہ پھیپھڑوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں۔چہل قدمی ایک جسمانی سرگرمی ہے اور اس کو عادت بنانے سے پھیپھڑوں کی گنجائش میں اضافہ ہوتا ہے اور وہ زیادہ ہوا بھرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔
جسمانی مضبوطی بڑھتی ہے
ویسے تو گھر کے اندر چہل قدمی سے بھی صحت کو فائدہ ہوتا ہے مگر چار دیواری سے باہر چلنے سے جسم کو زیادہ کیلوریز جلانے کا موقع ملتا ہے جبکہ جسمانی مضبوطی بڑھتی ہے۔اس سے مسلز کے افعال بہتر ہوتے ہیں جبکہ جسمانی توازن بھی مستحکم ہوتا ہے۔
تناؤ کو کنٹرول کرنا آسان ہوتا ہے
چار دیواری سے باہر چہل قدمی سے تناؤ کے حوالے سے جسمانی ردعمل بہتر ہوتا ہے۔
ماہرین کے خیال میں باہر کا ماحول روزمرہ کے معمولات طاری ہونے والی دماغی تھکاوٹ کو کم کرتا ہے جبکہ توجہ مرکوز کرنے میں مدد ملتی ہے۔اسی طرح گھر سے باہر وقت گزارنے سے اعصابی نظام متحرک ہوتا ہے جس سے جسم کو پرسکون رہنے میں مدد ملتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گھر سے باہر 10 منٹ کی چہل قدمی سے ذہنی تناؤ میں کمی لانا آسان ہو جاتا ہے۔
ڈپریشن کا خطرہ کم ہوتا ہے
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ گھر سے باہر چہل قدمی سے منفی خیالات پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔منفی خیالات سے ڈپریشن کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ گھر سے باہر چہل قدمی سے دماغ کے اس حصے کو فائدہ ہوتا ہے جسے ڈپریشن سے منسلک کیا جاتا ہے۔دن میں گھر سے باہر چہل قدمی سے سورج کی روشنی سے وٹامن ڈی جسم کو ملتا ہے۔وٹامن ڈی کی کمی کو اکثر ڈپریشن جیسی علامات کا باعث قرار دیا جاتا ہے۔
نیند بہتر ہوتی ہے
ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ چہل قدمی سے جوان افراد کا نیند کا معیار بہتر ہوتا ہے۔گھر سے باہر چہل قدمی کرنے سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے اور نیند کے مسائل پر قابو پانا آسان ہو جاتا ہے۔
دائمی امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے
گھر سے باہر چہل قدمی سے طویل المعیاد بنیادوں پر صحت بہتر ہوتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں تناؤ اور نیند کی کمی کو متعدد دائمی امراض کا خطرہ بڑھانے والے عناصر قرار دیا گیا ہے۔