ویب ڈیسک:نیوزی لینڈمیں تقریباً24گھنٹےتک سمندرکےٹھنڈےپانی میں بہنےاورخطرناک شارک مچھلی کاسامناکرنےکےباوجود ایک شخص زندہ بچ نکلا۔
تفصیلات کےمطابق” کہتےہےجسےاللہ رکھےاسےکون چکھے“ایساہی ایک عجیب وغریب واقعہ نیوزی لینڈمیں پیش آیاجہاں پرایک ماہی گیرتقریباً24گھنٹےسمندرمیں زندگی اورموت کی کشمکش کےباوجودزندہ بچ نکلنےمیں کامیاب رہا۔درحقیقت اس کی کلائی پر بندھی گھڑی نے اسے بچانے میں کردار ادا کیا۔
یہ حیرت انگیز واقعہ نیوزی لینڈ کے قصبے Whangamatā میں پیش آیا جہاں 61 سالہ ول فرانسن اکیلے مچھلیاں پکڑنے سمندر میں 2 جنوری کو روانہ ہوئے۔
مگر شکار کے دوران ان کی کشتی الٹ گئی اور وہ اس پر دوبارہ سوار ہونے میں ناکام رہے۔ان کی کشتی پانی میں دور چلی گئی اور جب ول فرانسن نے ایک قریبی جزیرے تک تیر کر جانے کی کوشش کی تو سمندر کا بہاؤ انہیں دور لے گیا۔
ول فرانسن کا مقامی میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہناتھاکہ پانی میں بہتے ہوئے انہیں لگ رہا تھا کہ وہ اب بچ نہیں سکتے۔
انہوں نے بتایا کہ”مچھلی کو کشتی کی جانب کھینچتے ہوئے ڈوری میرے ہاتھ سے پھسل گئی جس کے نتیجے میں کشتی الٹ گئی اور مجھ سے دور چلی گئی“۔
ول فرانسن کامزیدکہناتھاکہ”جب میں پانی میں تیر رہا تھا تو مجھے معلوم تھا کہ اس طرح کے حالات میں کسی بھی فرد کے بچنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے، مگر میں زندہ رہنے کی کوشش کرتا رہا“۔
سمندرمیں تیرتےہوئےمیں بہت زیادہ تھکاؤٹ کاشکارہوچکاتھامگر پھر بھی مجھے پانی میں سرد اور مشکل رات گزارنا پڑی، جبکہ ایک موقع پر ایک شارک نے قریب آکر سونگھا اور پھر دور چلی گئی۔
ول فرانسن کاکہناتھاکہ ” 'میں نے ہار مان لی تھی اور خود کو پانی کے سپرد کرکے اپنے سر کے اوپر سورج طلوع ہونے کا خوبصورت منظر دیکھنے لگا“۔
اس طرح لیٹنےسےہی ان کی زندگی بچائی کیونکہ اگلے دن 3 ماہی گیروں نے پانی میں کسی چیز کو چمکتے دیکھا اور اس کے بارے میں جاننے کے لیے کشتی وہاں لے گئے۔
ماہی گیروں نے سمندر کے پانی میں ایک تھکے ہارے اور خوفزدہ شخص کو دریافت کیا اور انہیں معلوم ہوا کہ چمکتی ہوئی چیز ول فرانسن کی کلائی پر موجود گھڑی تھی۔
ان تینوں ماہی گیروں نے بتایا کہ قسمت انہیں وہاں لے گئی ورنہ وہ تو اس جگہ سے 600 میٹر دور سے گزر جاتے۔