اعتماد کے ووٹ میں اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل نظر نہیں آ رہی، عمران خان

اعتماد کے ووٹ میں اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل نظر نہیں آ رہی، عمران خان

ایک نیوز: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی اور ہم اتحادی ہیں،جنرل (ر)  قمر جاوید باجوہ کے بارے میں ان کا اپنا اور ہمارا اپنا مؤقف ہے، وہ ہمیں ہمارے مؤقف سے ہٹنے کے لیے نہیں کہہ سکتے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان  سے کورٹ رپورٹرزکےوفدنے ملاقات  کی ، عمران خان نے ملاقات میں بتایا کہ اگر  11جنوری کوعدالت فوری اعتمادکےووٹ کاکہےتوہم تیارہیں، اعتماد کے ووٹ میں اسٹیبلشمنٹ ہمیں نیوٹرل نظر نہیں آ رہی۔ ہمارےلوگوں کواپروچ کیاجارہاہے،3لوگ اس حوالےسےبتاچکے ہیں۔

عمران خان نے مزید کہا کہ پرویزالہٰی اورہم اتحادی ہیں،  جنرل باجوہ  کے بارے میں ان کااپنااورہمارااپنامؤقف ہے۔ پرویزالہٰی ہمیں ہمارےمؤقف سےہٹنےکےلیےنہیں کہہ سکتے۔ چوروں سےکوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔ 

سابق وزیراعظم نے کہا لوٹوں کی ایکسپائری ڈیٹ ختم ہوچکی ہے،ملک میں جنگل کاقانون ہے۔ اقتدار میں آئے تو فوری بلدیاتی الیکشن کرائیں گے۔ 
عمران خان نے واضح کیا کہ اگر ہمارے بیانیےسےبات بڑھتی ہےتوبڑھ جائے۔ ہم سیاسی لوگ ہیں، بتائیں گےکہ موجودہ حالات  کی وجہ کیاہے۔انصاف کی ضرورت امیرکونہیں غریب کوہوتی ہے۔ 
چیئرمین پی ٹی آئی نے انکشاف کیا کہ رجیم چینج کے پس پردہ حسین حقانی ملوث ہے۔ حسین حقانی امریکا کو جنرل باجوہ کے حق میں اور میرے مخالف کرتا رہا ۔

عمران خان نے چیئرمین پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا  بلاول بھٹو ابھی تک بڑا نہیں ہورہا، افغانستان کے وزیر نے بلاول کی ساری حقیقت بتادی ہے۔