ایک نیوز: پاکستان کے صوبہ پنجاب کے گورنر محمد بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ وزیر اعلٰی چودھری پرویز الٰہی کو اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینا پڑے گا، یہ ایک آئینی تقاضا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جمعے کو گورنر ہاؤس میں سابق صوبائی وزرا اور اراکین اسمبلی کے وفود سے ملاقات میں بلیغ الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلٰی پنجاب پرویز الٰہی کو آئین و قانون کے مطابق اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ چکے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز گوجرانوالہ میڈیکل کالج ٹیچنگ ہسپتال کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چودھری پرویز الٰہی نے کہا تھا کہ وہ گورنر پنجاب کے حکم کو نہیں مانتے، وہ غیرقانونی حکم تھا۔
گورنر پنجاب نے وزیر اعلٰی پرویز الٰہی کو ہدایت کی تھی کہ وہ 21 دسمبر کو اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیں، تاہم ووٹ نہ لینے کی صورت میں کابینہ کو ختم کرنے اور پرویز الٰہی کو برطرف کرنے کا آرڈر جاری کر دیا گیا تھا۔
اس کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے برطرفی کا نوٹس عارضی طور پر معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے تھے جس کی آئندہ سماعت 11 جنوری کو ہوگی۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی پارٹی کو ہدایت کر رکھی ہے کہ عدالتی پیشی سے پہلے وزیر اعلٰی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیں لیکن وزیر اعلٰی پرویز الٰہی نے جمعرات کو اپنے آبائی شہر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعتماد کا ووٹ لینے سے انکار کر دیا تھا۔
گورنر ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کرنے والوں میں سابق وزراء رانا مشہود احمد خان، خواجہ عمران نذیر کے علاوہ اراکین اسمبلی نواب شیر وسیر، ملک محمد ریاض، میاں فدا حسین وٹو، رانا عبدالروف غزالی، سلیم بٹ، حنا پرویز بٹ، سمیرا کومل، فیصل حیات جبوانہ اور مفتی انتخاب عالم نوری شامل تھے۔
بیان کے مطابق گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے کہا کہ ڈیفالٹ کرنے کا جھوٹا پروپیگنڈہ کرنے والوں کو ندامت کا سامنا کرنا پڑے گا، اتحادی حکومت کی پالیسیوں کے باعث ملک میں معاشی استحکام آنا شروع ہو گیا ہے۔
’ملک کو معاشی طور مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ دوست ممالک معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے اپنے بھرپور تعاون کا عندیہ دے چکے ہیں۔