ایک نیوز :سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کو گرفتار کرلیا گیا ۔
تفصیلات کےمطابق محمد خان بھٹی ضمانت کرانے سندھ ہائیکورٹ جارہے تھے ، مٹھیاری کے مقام پر انہیں حراست میں لے لیا گیا۔
ایس ایس پی حیدر آباد کی نگرانی میں محمد خان بھٹی کو سندھ پولیس نے حراست میں لیا۔
اس حوالے سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ہمارے لیگل ایڈوائزر عامر سعید راں ابھی تک لاپتہ ہیں،ہمیں یقین ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ ایسی حرکتوں کا راستہ روکیں گے ۔ ایسے واقعات صوبوں میں نفرت کا باعث بنیں گے ،وزیر اعلی سندھ اس لاقانونیت فوری نوٹس لیں،مجھے یقین ہے کہ وزیر اعلی سندھ ایسے اقدام کا راستہ روکیں گے جس سے صوبوں میں بے چینی پھیلے۔ سندھ سے پنجاب کے رہنماؤں کو لاپتہ کرکے کیا کیا پیغام دیا جارہا ہے؟
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے پرنسپل سیکرٹری تھے اور پرویز الٰہی نے وزیر اعلیٰ بنتے ہی نبیل اعوان کو تبدیل کر کے محمد خان کو پرنسپل سیکرٹری بنادیا تھا،پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی اس سے قبل سیکرٹری پنجاب اسمبلی خدمات سر انجام دے رہے تھے۔جس پر خوب شور شرابا ہوا اپوزیشن نے اسے پرویز الٰہی کا پہلا غیر قانونی فیصلہ قرار دیا تھاان کا کہناتھا کہ دراصل یہ عہدہ سول سروسز کی سیٹ ہے، پنجاب اسمبلی خود مختار باڈی ہے، پنجاب اسمبلی کی سیٹ پر بھرتی ہونے والا افسر کسی صورت بھی پرنسپل سیکرٹری نہیں لگایا جا سکتا۔
حتیٰ کہ انھیں قانون کے مطابق آپ ڈیپوٹیشن پر بھی نہیں لگایا جاسکتا۔ سول سروسز سے آنے والا آفیسر چونکہ سپیشل سیلیکشن بورڈ سے آتا ہے قانون میں صرف اسی کا حق ہے وہ وزیر اعلیٰ کا پرنسپل سیکرٹری لگے۔