نئے مطالبات ، آئی ایم ایف کی قسط 9 فروری تک مل جائے گی

نئے مطالبات ، آئی ایم ایف کی قسط 9 فروری تک مل جائے گی
کیپشن: آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے نئی شرائط رکھ دیں

ایک نیوز: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 2روزہ وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہو گئے ہیں، آئی ایم ایف کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ جی ایس ٹی اور انکم ٹیکس پر بعض استثنیٰ کو ختم کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ آج پھر تکنیکی سطح کے مذاکرات ہو رہے ہیں، 9فروری تک معاملات طے پاجائیں گے،آئی ایم ایف کے مطالبے پر جی ایس ٹی 17 سے 18 فیصد کرنے کا فیصلہ متوقع  ہے۔ فلڈ لیوی، بینکوں کے منافع پر ٹیکس لگانے جیسے معاملات پر فیصلہ بھی آج متوقع ہیں۔ترقیاتی اخراجات میں کمی کے حوالے سے بریفنگ بھی مذاکرات کا حصہ ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  بجلی اور گیس پر سبسڈی ختم کرنے پر بھی بات چیت حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہے،غریب اور متوسط بجلی صارفین کی سبسڈی 100یونٹ تک محدود ہونے کا بھی فیصلہ متوقع  ہے۔

آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور زیرو ریٹیڈڈ صنعتوں کو بھی مہنگا کیاجائے،محصولات میں شارٹ فال پر پاک آئی ایم ایف اختلاف برقرار ہیں،محصولات کا شارٹ فال 840 ارب روپے ہے ۔پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ شارٹ فال 400 سے 450 ارب روپے ہے۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں محصولات بڑھانے پر بات چیت ہوگی،جی ایس ٹی اور انکم ٹیکس پر بعض استثنیٰ بھی ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے،حکومتی اخراجات میں کمی کی منصوبہ بندی بھی آئی ایم ایف کو پیش کی جائیگی، ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کی حکمت عملی اور اقدامات پر غور کیا جائے گا،کسان پیکیج، بلوچستان ٹیوب ویل اور اے جے کے پر سبسڈی برقرار رہے گی،آئی ایم ایف نے سٹیل ملز کی نجکاری کا بھی مطالبہ کردیا  ہے۔

آئی ایم ایف  کا کہنا ہے کہ حکومتی تحویل میں موجود بینک بھی پرائیٹائذڈ کردیا جائے ، کوئلہ پر چلنے والے پاور پلانٹس کی بھی نجکاری کی جائے ،ایکسپورٹرز کو توانائی کی سبسڈی بھی ختم کی جائے،بجلی و گیس کا گردشی قرضہ کیسے ریٹائر ہوگا ،آئی ایم ایف نے سال 2023-2024کا بجٹ سٹرٹیجی فریم ورک طلب کرلیا ،۔

وزارت خزانہ  حکام کے مطابق 9 فروری تک معاملات طے پا جائیں گے،سٹاف لیول بات چیت کے ایگیزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوگا،ایگزیکٹو لیول اجلاس میں پاکستان کو اگلی قسط کی منظوری دی جائیگی۔