ایک نیوز: کراچی پولیس کی نااہلی کی اعلیٰ مثال، دو سالہ بچے کو مفرور ملزم قرار دے دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت میں والد دو سالہ بچے کی ضمانت کرانے کیلئے عدالت پہنچ گیا،بچہ ڈر و خوف سے زارو و قطار رونے لگ گیا ۔
جیکسن تھانہ پولیس نے ملزم شہریار کو بینظیر انکم سپورٹ کے پیسے جعلی طریقے سے نکالنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا ۔پولیس نے ریمانڈ رپورٹ میں دو سالہ بچے کو بھی مفرور ملزم قرار دے دیا ہے ۔ والد کا کہناہے کہ پولیس میرے دو سالہ بچے کو گرفتار کرنے کیلئے گھروں پر چھاپے ما رہی ہے،۔دو بچوں پر جعلی فنگر پرنٹ کے ذریعے بینظیر انکم سپورٹ کے پیسے نکلوانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ وکیل ملزم لیاقت گبول کا کہناہے کہ تفتیشی افسر نے نااہلی کی حد کرتے ہوئے ایک دو سالہ بچے کو بھی نامزد کیا ہے۔تفتیشی افسر نے پیسوں کیلئے شیر خوار بچے کو ہی ملزم نامزد کیابچے کی ضمانت کرنے آئے ہیں، آئی جی سندھ تفتیشی افسر کے خلاف کارروائی کرے۔
واضح رہے کہ تھانہ فتح شاہ پولیس کا انوکھا کارنامہ، سات سالہ بچے پر موٹر سائیکل چوری کا مقدمہ درج کردیا تھا۔
بچہ والد کے ہمراہ مقامی عدالت میں پیش ہوا جہاں مقامی عدالت کے معزز جج بچے کو دیکھ کر متعلقہ پولیس پر برہم ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق عدالت نے ڈی پی او وہاڑی اور ایس ایچ او فتح شاہ کو طلب کر لیا گیا۔
بچے کے والد نے کہا ہے کہ میرے سات سالہ بیٹے پر ایس ایچ او فتح شاہ محبوب حسین نے مخالفین سے پیسے لیکر چوری کا مقدمہ درج کیا ہے۔ایس ایچ او فتح شاہ نے تھانے بلوا کر مجھے گالیاں بھی دی اور غلیظ زبان استعمال کی ہے۔ بچے کے والد کا آئی پنجاب اور آر پی او ملتان سے ایس ایچ او کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔