اسامہ ستی قتل کیس؛ 2 پولیس اہلکاروں کو سزائے موت، 3 کو عمر قید

اسامہ ستی قتل کیس؛ 2 پولیس اہلکاروں کو سزائے موت، 3 کو عمر قید

ایک نیوز: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے اسامہ ستی قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے 2 ملزمان کو سزائے موت جبکہ 3 کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے اسامہ ستی کیس کا محفوظ فیصلہ سنا یا۔عدالت نے ملزمان افتخار احمد اور محمد مصطفیٰ کو سزائے موت جبکہ سعید احمد، شکیل احمد اور مدثر مختار کو عمر قید کی سزا سنائی ۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے افتخار احمد اور محمد مصطفیٰ پر ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی عدالت نے اسامہ ستی قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے اسامہ ستی کیس کے ٹرائل میں حتمی دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔دورانِ سماعت ملزمان کے وکیل راجہ رضوان عباسی اور پراسیکیوٹر رانا حسن عباس عدالت میں پیش ہوئے تھےکیس میں افتخار احمد، محمد مصطفیٰ، سعید احمد، شکیل احمد اور مدثر مختار نامزد ملزمان ہیں۔22 سالہ نوجوان اسامہ ستی کو جنوری 2021ء میں سرینگر ہائی وے پر رات ڈیڑھ بجے قتل کیا گیا تھا ۔

چیف کمشنر اسلام آباد عامر علی احمد نے اس واقعے کی عدالتی انکوائری کا حکم دیا تھا جبکہ پولیس کی جانب سے بھی ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دی گئی تھی جس میں قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ارکان بھی شامل تھے۔اسامہ ستی کے قتل میں ملوث پانچ اہلکاروں کو پولیس سروس سے بھی برطرف کر دیا گیا تھا جن میں سب انسپکٹر افتخار احمد، کانسٹیبل محمد مصطفٰی، شکیل احمد، مدثر مختار اور سعید شامل ہیں۔