ایک نیوز :میئرکراچی مرتضیٰ وہاب کاکہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ہمیں سمجھا ۔ ہماری کاوشوں کا سراہا ۔اچھے ماحول میں معاملات چلانے پر اتفاق رائے ہوا ۔
مئیر کراچی مرتضی وہاب کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہر کے لوگوں کو آپ کے توسط سے کچھ بتانا ہے، کونسل کے زریعے ایسی چیزیں کرنی ہیں جن سے لوگوں کا فائدہ ہو۔ہمارے پہلے اجلاس میں کراچی والوں کو صحیح پیغام نہیں گیا ۔ سب کو احتجاج کا حق حاصل ہے لیکن اچھے انداز میں۔پھر ہم نے نومبر میں کونسل کا ایجنڈا تمام جماعتوں سے شئیر کیا۔ جماعت اسلامی وہاں نہیں تھی۔مبشر صاحب نے پیڑا اٹھایا کہ وہ بات کریں گے جماعت اسلامی سے ۔جماعت اسلامی نے جمعے کے دن اجلاس نہ بلانے کی درخواست کی۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ہمارے نمائندوں کی جماعت اسلامی سے مختلف نشستیں ہوئیں۔جماعت اسلامی نے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا اور بنیادی چیزوں پر بات کرنے پر اتفاق ہوا ۔خوش اسلوبی کے ساتھ کام کرنے پر اتفاق ہوا ۔جماعت اسلامی اور اپوزیشن کے دوستوں نے کہا کہ کمیٹیوں میں اضافہ کیا جائے ۔جوہر اور گلشن کے لوگوں کو ریڈ لائن کی تعمیر کے التواء سے پریشان ہیں ۔سست کنسٹرکشن کی وجہ سے لوگوں کو مسائل کا سامنا ہے ۔گرین لائن کا کامن کوریڈور پر نمائش سے ماما پارسی تک مسئلہ ہے ۔وفاقی حکومت سے گرین لائن پر بات کرنے پر اکتفاء ہوا ۔پانی، بجلی، گیس اور دیگر مسائل پر باری باری ہر ایک مسئلے پر گفتگو کریں گے۔
میئرکراچی کاکہنا تھا کہ فلسطین میں دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں ۔فلسطینیوں کے ساتھ ہیں ۔کل ہم فلسطینیوں سےاظہار یکجہتی کرتے ہوئے گلستان جوہر انڈر پاس کا نام فلسطین سے منسوب کریں گے ۔