ویب ڈیسک: مودی سرکار کے لیے ایک اور مشکل کھڑی ہوگئی۔ امریکی سرزمین پر علیحدگی پسند سکھ کی سازش پکڑے جانے پر امریکی حکام نئی دہلی پہنچ گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس کے نائب مشیر برائے قومی سلامتی جون فائنر کی قیادت میں امریکی وفد نے خالصتان رہنما قتل سازش کے سلسلے میں بھارت کا دورہ کیا ہے۔
وفد نے امریکی سرزمین پر سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کی سازش پکڑے جانے پر بھارتی حکومت کی تفتیش کے وعدے کی پاسداری سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا۔
امریکی وفد کو سکھ رہنما قتل سازش کی کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے تفتیشی پینل سے بھی متعارف کرایا گیا۔ جو قتل سازش میں ملوث ذمہ داروں کی نشاندہی اور انھیں سزا دلوانے کا مجاز ہوگا۔
جون فائنر کی قیادت میں امریکی وفد نے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور مشیر قومی سلامتی اجیت ڈوول سے بھی ملاقات کی۔سکھ رہنما قتل سازش کیس میں ایک بھارتی شہری پر امریکا میں فرد جرم بھی عائد کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ امریکی انٹیلی جنس اداروں نے امریکا میں مقیم سکھ رہنما گروپتونت سنگھ کے قتل کی کوشش کو بروقت ناکام بنادیا تھا۔ اس قتل سازش میں ایک بھارتی اہلکار کا بھی نام سامنے آیا تھا۔
جس پر مودی سرکار نے امریکا کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اس قتل کی سازش میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے تاہم اس حوالے سے تفتیش سست روی کا شکار ہے۔