ایک نیوز: عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری سے متعلق تمام افواہیں دم توڑ گئی ہیں۔ ان کی گرفتاری مطلوب نہیں ہے اور ان کی ضمانت میں بھی توسیع کردی گئی ہے۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ون ہائیٹ کو ملک ریاض نے 50 ارب روپے میں خریدا تھا، 190 ملین کرائم ایجنسی نے جب برآمد کیا تو نیب کی مرضی سے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں آیا تھا۔ 460 ارب کا بحریہ ٹاؤن کراچی کو نادہندہ قرار دیا گیا تھا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 35 ارب روپے کو سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں جمع کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ سے بانی چیئرمین اور اہلیہ بشری بی بی کا کوئی لینا دینا نہیں تھا۔ صرف بانی چیئرمین کو بلایا گیا اس کیس میں ساری کابینہ کو بلایا جانا چاہئے۔
انہوں نے بتایا کہ القادر ٹرسٹ اسٹیٹ آف دی آرٹ منصوبہ ہے اور اس سے تعلیم کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کا نیشنل کرائم ایجنسی، نیب اور جسڑار سپریم کورٹ کو علم ہے۔ ٹرسٹ ڈیڈ میں لکھا ہوا کہ اس میں کسی ٹرسٹی کو پراپرٹی منتقل نہیں کی جا سکتی۔ القادر ٹرسٹ کی پراپرٹی بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی ملکیت نہیں ہے۔ شوکت خانم میں سرکاری خزانے سے ایک روپیہ نہیں لایا گیا، لوگوں کی مدد سے چل رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ قادر ٹرسٹ پراپرٹی کیس کی ضمانت میں 13 دسمبر تک توسیع کر دی گئی۔ بشری بی بی کے وارنٹ گرفتاری جارہی نہیں ہوئے ان کی گرفتاری مطلوب نہیں۔ بشری بی بی کی گرفتاری کے حوالے گردش کرنے والی افواہیں دم توڑ گئیں ہیں۔ توشہ خانہ والے کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری 13 دسمبر تک رکھی گئی ہے۔