ایک نیوز : دنیا کے درجہ حرارت میں تقریباً 1.4 ڈگری سیلسیس (2.5 فارن ہائیٹ) کا اضافہ ، 10 ہزار سال بعد 2023 انسانی تاریخ کا گرم ترین سال ۔۔۔ نومبر گرم ترین مہینہ بن گیا۔
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) نے کہا ہے 2023 میں عالمی حدت تقریباً 1.4 ڈگری سیلسیس (2.5 فارن ہائیٹ) کی صنعتی سطح سے زیادہ ہو جائے گی،
یورپی یونین کی کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس نے نومبر 2023 کو دنیا کے موسم کی ریکارڈ شدہ تاریخ میں سب سے زیادہ گرم قراردیا ہے
یادرہے اس سے قبل وارننگ جاری کی گئی تھی کہ 2016 کے بعد 2023 گرم ترین سال ہو سکتا ہے
کوپرنیکس سروس کی نائب سربراہ سمانتھا برجیس کا کہنا تھا کہ 2023 میں چھ ریکارڈ توڑ مہینے اور دو ریکارڈ توڑ موسم سامنے آئے ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ آئس کور، درختوں کے حلقے اور اس طرح کے دیگر موسم ریکارڈ کرنے کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ یہ سال 100,000 سے زیادہ سالوں میں سب سے زیادہ گرم ہو سکتا ہے۔
دوسری طرفورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) نے کہا ہے کہ 2023 میں عالمی حدت تقریباً 1.4 ڈگری سیلسیس (2.5 فارن ہائیٹ) کی صنعتی سطح سے زیادہ ہو جائے گی، ۔
ڈبلیو ایم او کے سیکرٹری جنرل پیٹری ٹالاس کا کہنا ہے کہ گرین ہاؤس گیس کی سطح ریکارڈ بلند ہے۔ عالمی درجہ حرارت ریکارڈ بلند جبکہ سطح سمندر میں ریکارڈ اضافہ ہوچکا ہے ۔ جبکہ انٹارکٹکا میں سمندری برف ریکارڈ کم ہے۔
یادرہے سائنسدانوں نے قرار دیا تھا کہ درجہ حرارت میں 1.5 ڈگری اضافہ 2015 کے پیرس معاہدے کے تحت تباہ کن موسمیاتی تبدیلیوں سے بچنے کی حد ہے۔