ایک نیوز: پیپلزپارٹی کے رہنما عاجزدھامرا نے کہاہے کہ مسلم لیگ سے کہہ رہا ہوں کہیں ہاتھ ملتے نہ رہ جائیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سندھ کی بیوروکریسی کو مسلم لیگ ن کے صدر بشیر میمن دھمکیاں دیتے ہیں، سیاست میں جمعہ جمعہ آٹھ دن نہیں ہوا، سندھ کی بیوروکریسی کو دھمکیاں دے کر مرضی کا کام کرانا چاہتے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما عاجز دھامرا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری علاقے لسانی سیاست کا متحمل نہیں ہوسکتا نہ اسکی اجازت دیں گے۔ ایم کیو ایم کے آپس کے جھگڑے ہیں۔ لسانی سیاست کی کوشش کی تو عوام اس سازش کو ناکام بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے نگراں حکومت پیپلزپارٹی کی بی ٹیم ہے، ہم کہتے ہیں کہ نگراں حکومت آپ کی بی ٹیم ہے، سندھ میں گورنر آپ کا ہے، آپ اندرونی اختلافات کو چھپانے کیلئے پیپلزپارٹی پر الزام لگا رہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ کان کھول کر سنیں وہ جماعتیں کسی کے اشارے پر اس طرح کی سیاست کی تو اس کی اجازت نہیں ہوگی، چیلنج کرتا ہوں سندھ واحد صوبہ ہے ٹرانسفر پوسٹنگ ہوئی ہے، الیکشن دو شیڈول دو حلقہ بندیاں ہوگئیں، پاکستان کی عوام الیکشن شیڈول کی منتظر ہے۔ الیکشن کمیشن سے سوال ہے کہ کیا وجہ ہے الیکشن شیڈول نہیں آرہا۔
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نوٹس لیں کہ ایک سابق بیوروکریٹ کس حیثیت سے دھمکیاں دیتا ہے، پیپلزپارٹی نے قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ مسلم لیگ ن کے ایماء پر بشیر میمن نے پارٹی قیادت پر کیسز بنائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مریم نواز ،نواز شریف پر بات کرنا ہمیں بھی آتی ہے۔ تہذیب کے دائرے میں سیاست کریں۔