ارشد شریف کی بیوہ کا پولیس کی مدعیت میں ایف آئی آرپرتحفظات کا اظہار

ارشد شریف کی بیوہ کا پولیس کی مدعیت میں ایف آئی آرپرتحفظات کا اظہار
کیپشن: ارشد شریف کی بیوہ کا پولیس کی مدعیت میں ایف آئی آرپرتحفظات کا اظہار

ایک نیوز نیوز:سپریم کورٹ کے حکم پر اسلام آباد کے تھانہ رمنہ میں پولیس کی مدعیت میں ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں وقار، خرم اور طارق کو نامزد کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق  کینیا میں قتل ہونے والے پاکستانی صحافی ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر پاکستان میں درج کرلیا گیا ہے تاہم ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیق نے موجودہ حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔سپریم کورٹ کے حکم پر اسلام آباد کے تھانہ رمنہ میں پولیس کی مدعیت میں ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں وقار، خرم اور طارق کو نامزد کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ پولیس کی اپنی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیق نے تحفظات کا اظہار کیااور کہا کہ لواحقین کے ہوتے ہوئے پولیس کی مدعیت میں مقدمہ کیوں درج ہوا ہے ؟ یہ ایف آئی آر ہم نے درج نہیں کروائی تھانہ رمنا والے نا ہی ہمارے رشتہ دار ہیں نا ہی ارشد کے لواحقین۔

 انہوں نے کہا کہ ارشد کے لواحقین ابھی زندہ ہیں،  صرف میری ساس کی مدعیت میں ارشد شریف شہید کا مقدمہ درج ہوگا ۔ باقی پولیس کی مدعیت میں ایف آئی آر کیوں درج ہوئی؟  ارشد لاوارث نہیں ہے۔ جویریہ صدیق نے کہا کہ یہ حکومت ہمیں انصاف نہیں دے گی۔حکومت کے حسب منشا پولیس نے اپنی مدعیت میں ایف آئی آر درج کردی اب لواحقین کی ایف آئی آر کون اور کب درج کرائے گا ؟