ایک نیوز نیوز:ناسا کا چاند پر جانے والے والا تاریخی مشن آرٹیمس 1 اب زمین کی جانب واپس لوٹ رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آرٹیمس 1 میں شامل اورین اسپیس کرافٹ نے 5 دسمبر کو چاند کے گرد آخری پرواز کی اور اب زمین کی جانب بڑھ رہا ہے۔ چاند پر بھیجے جانے والے تاریخی آرٹیمس 1 مشن کی دنگ کردینے والی 'سیلفی' ہے۔مگر واپسی سے قبل اورین اسپیس کرافٹ نے ایک اور حیران کن سیلفی کھینچی۔اس سیلفی میں اورین اسپیس کرافٹ چاند کے پیچھے ہے اور دور زمین چاند کی طرح نظر آرہی ہے۔اور ہاں جو سرخ دھبہ نظر آرہا ہے وہ مریخ نہیں بلکہ لینس فلیئر یا نظروں کا دھوکا ہے۔یہ تصویر حیران کن حد تک ایک سائنس فکشن فلم اپولو 13 کے پوسٹر سے ملتی جلتی ہے۔1995 کی اس سپرہٹ فلم میں ٹام ہینکس نے مرکزی کردار ادا کیا تھا اور اس کی کہانی 1970 میں چاند پر بھیجے گئے مشن پر مبنی تھی جسے حادثے کا سامنا ہوا۔
خیال رہے کہ آرٹیمس 1 مشن کو نومبر 2022 میں ناسا کی تاریخ کے سب سے بڑے اسپیس لانچ سسٹم راکٹ کے ذریعے روانہ کیا گیا تھا۔اپنے مشن کے دوران اورین اسپیس کرافٹ چاند کے مدار سے گزرا اور ناسا نے اسپیس کرافٹ کے سسٹمز کی آزمائش کی۔اپنے مشن کے دوران اورین اسپیس کرافٹ نے کئی دنگ کردینے والی تصاویر لیں۔سب کچھ ٹھیک رہا تو یہ اسپیس کرافٹ 11 دسمبر کو واپس پہنچے گا۔ ناسا کے چاند پر بھیجے گئے تاریخی مشن نے نیا ریکارڈ بنادیا
آرٹیمس 1 مشن کی کامیابی مستقبل میں چاند کے لیے انسانی مشنز کی راہ ہموار کرے گی۔آرٹیمس 1 کے بعد آرٹیمس 2 مشن میں انسانوں کو خلا میں بھیجا جائے گا اور ایسا 2024 میں متوقع ہے، البتہ یہ مشن چاند پر لینڈ نہیں کرے گا۔آرٹیمس 3 وہ مشن ہوگا جس میں خلا بازوں کو 2025 میں چاند پر بھیجا جائے گا اور یہ وہاں کے قطب جنوبی پر لینڈ کرے گا۔