ایک نیوز نیوز: وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہی نے لاہور سمیت دیگر شہروں میں سموگ میں کمی کیلئے ماحولیاتی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری کا کہنا ہے کہ پنجاب میں سموگ کو آفت قرار دیا گیا ہے صوبے بھر میں فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے پر پابندی ہے۔
سموگ کا سبب بننے والے عوامل کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ محکمہ تحفظ ماحول اور انتظامیہ کے افسران فیلڈ میں خود جائیں۔
وزیر تحفظ ماحول راجہ بشارت کی زیر صدارت اینوائرنمنٹ پروٹیکشن کونسل کا اجلاس ہوا جس میں پنجاب کی تحفظ ماحول پالیسی کو عالمی معیارات سے اہم آہنگ بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ لاہور میں کار فری زونز اور ایام مخصوص کرنے پر اور بڑے پتے والے درخت لگانے کی تجویز پیش کی گئی۔ اجلاس میں سیکرٹری تحفظ پنجاب ماحول عثمان علی، ڈی جی ذیشان سکندر اور دیگر ارکان نے بھی شرکت کی۔
راجہ بشارت کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پالیسی سازی کے عمل میں لاہور ہائیکورٹ کی ہدایات کو مدنظر رکھیں اور پہلے مقرر ہونے والے معیارات میں خامیوں کو دور کریں۔
راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ امسال سموگ کی صورتحال گزشتہ برس کے مقابلے میں کافی بہتر ہے۔ آنے والے برسوں میں ماحولیاتی آلودگی کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔
میڈیا کو روزانہ کی بنیاد پر تحفظ ماحول پر اقدامات سے آگاہ کریں گے۔کوپ 26 سمیت بین الاقوامی کنونشنز میں کئے گئے وعدوں کے پابند ہیں۔لاہور میں اکتوبر سے دسمبر تک 30 سال سے پرانی گاڑیوں پر پابندی کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔ الیکٹرک وہیکلز کے استعمال میں رکاوٹیں دور کرنا پڑیں گی۔ انڈسٹری صرف مخصوص کردہ اسٹیٹس اور پارکس میں لگانے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔
اجلا س میں کونسل کا سڑکوں پر پانی کے چھڑکاؤ کے بغیر صفائی سے گرد اٹھنے پر اظہار تشویش کیا گیا ہے۔ نئی پالیسی پر مزید غوروفکر کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ چیئرمین کونسل راجہ بشارت کی اگلے اجلاس میں متعلقہ سیکرٹریز کو خود آنے کی ہدایت بھی کی ہے۔