سدھیر چوہدری: صوبائی دارالحکومت لاہور میں آٹے کی قلت بڑھ گئی جس کے بعد شہری لائنوں میں لگ کر آٹے خریدنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں سستے آٹے کے حصول کے لئے لائنیں لگ گئی ہیں۔ شہری آٹے کی خریداری کے لئے دربدر بھٹک رہے ہیں۔ حکومت کی طرف سے آٹے کی سپلائی کو بڑھانے کی تمام تر کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔ یوٹیلٹی اسٹورز پر بھی آٹے کی سپلائی 75 سے 150 تھیلے دئیے جا رہے ہیں لیکن ہر اسٹور پر روزانہ 300 سے 500 شہری موجود ہوتے ہیں۔
محکمہ خوراک پنجاب کا کہناہے کہ پنجاب کو ضرورت سے زائد سرکاری گندم فراہم کر رہے ہیں لیکن فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ضرورت سے ساڑھے پانچ ہزار ٹن کم گندم ملتی ہے قلت کو کیسے پورا کریں؟
محکمہ خوراک کے حکام کے مطابق پنجاب میں فلور ملوں کو ساڑھے سترہ ہزار میٹرک ٹن روزانہ سرکاری گندم کا کوٹہ دیا جا رہاہے جبکہ ضرورت سترہ ہزار میٹرک ٹن ہے۔ دوسری طرف فلور ملز ایسوسی ایشن چیئرمین عاصم احمد کا کہنا ہے کہ پنجاب میں روزانہ 23 ہزار میٹرک ٹن گندم کی ضرورت ہے جبکہ گندم کا کوٹہ ساڑھے پانچ ہزار میٹرک ٹن کم مل رہا ہے۔ فلور ملوں کو ضرورت سے زائد گندم دینے کے باوجود آٹے کی قلت نمایاں ہے۔ حکومت سے ساڑھے سترہ ہزار ٹن لینے کے ساتھ اپنی گندم بھی پسائی کرکے عوام کو آٹے کی فراہم پوری نہ دینے کا مطلب صاف ہے کہ کہیں نہ کہیں سرکاری گندم کا آٹا عوام تک نہیں پہنچایا جا رہا۔