ایک نیوز نیوز: چینی ہیکرز نے 2020 سے اب تک ہمارے کووِڈ ریلیف فنڈ سے لاکھوں ڈالراڑا لیے ، امریکا کا الزام، تاہم الزام کا چینی سفارتخانے نے جواب نہیں دیا۔
رپورٹ کے مطابق امریکا کی خفیہ سروس نے چینی ہیکروں کی اس نقب زنی کی تصدیق کی ہے مگرمزیدتفصیل فراہم کرنے سے انکارکردیا ہے۔ این بی سی نیوز کی ایک رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے این ایس اے نے کہا ہے کہ اے پی ٹی 41 یا وِنٹی کے نام سے جانی جانے والی چینی ہیکروں کی ٹیم مبیّنہ طور پرامریکی فنڈز کی چوری کی ذمہ دار ہے۔
ماہرین کے مطابق اے پی ٹی 41 ایک زبردست سائبرکریمنل گروپ ہے۔اس نے حکومت کی حمایت یافتہ سائبردراندازی کے علاوہ مالی فوائد کے لیے ڈیٹا کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا ہے۔
اس ہیکنگ گروپ کے متعددارکان پر2019 اور 2020 میں امریکی محکمہ انصاف نے 100 سے زیادہ کمپنیوں کی جاسوسی کرنے کے الزام میں فردِجُرم عائد کی تھی۔ان میں سافٹ ویئرڈویلپمنٹ کمپنیاں، ٹیلی مواصلاتی خدمات مہیا کرنے والی کمپنیاں، سوشل میڈیا فرمیں اورویڈیو گیم ڈویلپرز شامل ہیں۔
سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل جیفری روزن نے اس وقت کہا تھا کہ ’’افسوس کی بات ہے،چینی کمیونسٹ پارٹی نے چین کو سائبرمجرموں کے لیے محفوظ بنانے کا ایک مختلف راستہ اختیارکیا ہے۔وہ چین سے باہر کمپیوٹرز پر حملے کرتے ہیں اور چین کے لیے حقوق دانش کی حامل املاک چوری کرتے ہیں۔
واشنگٹن میں چینی سفارت خانے نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے۔