ایک نیوز نیوز: چینی حکومت نے بٹ کوائن کی صنعت پر پابندی عائد کردی جس کے بعد سے بٹ کوائن مائننگ میں مشکلات 7 اعشاریہ 32 فیصد کم ہوگئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بٹ کوائن بلاک مائننگ کی دشواری آج 7 اعشاریہ 32 فیصد تک گر گئی کیونکہ بے شمار مائنرز نے سی پی یو بند کردئیے ہیں۔ بی ٹی سی ڈاٹ کام کے ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ بلاک کی بلندی 7 لاکھ 66 ہزار 80 پر ایڈجسٹمنٹ جولائی 2021 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا بٹ کوائن مائننگ کا مرکز چین راستے سے ہٹ گیا ہے۔ صنعت پر چین کی پابندی کے بعد مائنرز کے گروہ نے نیٹ ورک چھوڑ دیا۔ تکنیکی اعتبار سے مائننگ کی مشکلات خود بخود ہیش ریٹ یا کمپیوٹنگ پاور کے مطابق ایڈجسٹ ہوجاتی ہیں۔
کمپیوٹنگ پاور اور ہیش ریٹ کی ایڈجسٹمنٹ آن لائن رکھی جاتی ہے تاکہ بٹ کوائن کی مائننگ پر لگنے والے وقت کو یکساں اور مستحکم رکھا جاسکے۔ جتنے زیادہ مائنرز ایک ہی وقت میں مائننگ کی کوشش میں لگے ہوتے ہیں، اسی حساب سے بٹ کوائن مائننگ مشکل سے مشکل تر ہوتی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ بٹ کوائن مائننگ ایک آن لائن طریقہ کار ہے جس کے ذریعے بٹ کوائن کو طاقتور کمپیوٹر پراسیسرز اور گرافک کارڈز لگا کر حاصل کیا جاتا ہے۔ جتنے طاقتور کمپیوٹرز اور پراسیسرز استعمال ہوتے ہیں، اسی تیزی سے بٹ کوائن کا حصول بھی ممکن ہوجاتا ہے۔