ایک نیوز نیوز: امریکا کے شہر سان فرانسسکو میں پولیس اہلکاروں کے ساتھ اب مسلح روبوٹ بھی گشت کریں گے۔
سان فرانسسکو پولیس کے بورڈآف سپر وائزرز نے محکمے کو ہتھیاروں سے لیس روبوٹس کو ایسے حالات میں استعمال کی اجازت دے دی ہے جہاں زندگیاں خطرے میں ہوں اور کوئی متبادل دستیاب نہ ہو۔
یادرہے یہ اجازت ایسے وقت میں دی گئی ہے جب امریکہ بھر میں پولیس کو ہتھیاروں اور طاقت کے استعمال پر بڑھتی ہوئی جانچ پڑتال کا سامنا ہے۔
امریکہ بھر میں پولیس نے گزشتہ عشرے میں روبوٹس کو محاصرے میں لیے جانے والے مشتبہ افراد سے رابطے ، ممکنہ خطرناک مقامات میں داخلے اور انتہائی شاز نادر واقعات میں ہلاکت خیز ہتھیار طور پر استعمال کیا ہے ۔
ڈیلس پولیس وہ پہلی فورس تھی جس نے 2016 میں ایک ایسے اسنائپر کو ہلاک کرنے کے لیے مسلح روبوٹ استعمال کیا تھا، جو پانچ پولیس اہل کاروں کو ہلاک اور دیگر 9 افراد کو زخمی کر چکا تھا۔
سان فرانسسکو میں پولیس کے اس حالیہ فیصلے نے کسی مشتبہ شخص کو ہلاک کرنے کے لیے روبوٹس کے استعمال کے اخلاقی پہلو اور متعلقہ پالیسیوں کے مضمرات پر برسوں قبل شروع ہونے والی بحث کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے۔
سان فرانسسکو پولیس کے سپروائزر آرون پیسکن نے سب سے پہلےپولیس کو کسی بھی شخص کے خلاف روبوٹ کے استعمال سے روکنے کی تجویز پیش کی ہے ۔ لیکن محکمہ نے کہا ہےکہ اگرچہ وہ روبوٹس کو ہتھیاروں سے مسلح نہیں کرے گا لیکن وہ رکاوٹوں کا توڑ کرنےاورکسی مشتبہ شخص پر قابو پانے کے لیے ایسا کرنا چاہتا ہے۔