آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ سے بھی منظور

آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ سے بھی منظور
کیپشن: آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ سے بھی منظور

ایک نیوز :آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ سے بھی منظورکرلیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق انٹیلی جنس ایجنسیوں کی وارنٹ کے بغیر گرفتاری کی شق واپس لینے کے بعد حکومت نے ایک مرتبہ پھر آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023 سینیٹ میں پیش کردیا۔  

سینیٹ اجلاس کے دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڈ نے بل ایوان میں پیش کیا، انہوں نے کہا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا کمیٹی نے جائزہ لیا ہے، اس میں بعض شقوں میں ترامیم کی گئی ہیں۔

اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ بغیر وارنٹ گھروں میں داخل ہونے والی شق حذف کردی گئی ہے، غیرملکی ایجنٹ سے جان بوجھ کر ملنے والے کے لئے تعزیرات شامل کیے ہیں۔اس پر سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ ہمارا اعتراض آئین کی خلاف ورزی پر تھا، حکومت نے قابل اعتراض شقیں نکال دی ہیں اس لیے اب ہمیں اعتراض نہیں۔

علاوہ ازیں سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ آفیشل سیکرٹ میں معمولی تبدیلیاں ہوئیں، جو اس بل کا سپرٹ اسی طرح برقرار ہے، اگر ہم نے اسی انداز سے پاس کیا تو پورا ملک چھاؤنی بن جائے گا، اس سے اختیارات خفیہ اداروں کے پاس آجائیں گے۔

سینیٹر مشتاق نے کہا کہ اس بل سے ہر قسم کی انسانی آزادیاں متاثر ہونگی، اسکے نتیجے میں قانونی مارشل کی اصطلاح آئے گی۔سینیٹر رضا ربانی نے کا کہا آفشیل سیکرٹ ایکٹ سے شق 12 اور 16 کو نکالا جائے، حکومت کو لامحدود اختیارات نہیں دیے جاسکتے، اس ایکٹ کو آرمی ایکٹ سے ملا کر پڑھا جائے تو آرمڈ فورسز کے ادارے بھی فنانشل معاملات سے مستثنی ہونگے، ان کیمرا بریفنگز کو بھی ممنوعہ علاقہ قرار دیا گیا ہے۔

بعدازاں سینیٹ نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023، ہائیرایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل، پی آئی اے کارپوریشن کنورژن ترمیمی بل، زکٰوۃ اینڈ عشر ترمیمی بل ، سینیٹ سے منظور کرلیا۔