نوابشاہ:ہزارہ ایکسپریس حادثے کا شکار، 35 افراد جاں بحق، 50 سے زائد زخمی

نواب شاہ: سرہاری ریلوے اسٹیشن کے قریب ہزارہ ایکسپریس حادثے کا شکار
کیپشن: Nawabshah: Hazara Express accident victim near Sirhari railway station

ایک نیوز:کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس کی کئی بوگیاں نواب شاہ کے قریب پٹری سے اتر گئیں جس کے نتیجے میں کم از کم 35 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔

ریلوے حکام کے مطابق کراچی سے آنے والی ہزارہ ایکسپریس سرہاری ریلوے اسٹیشن کے قریب حادثے کا شکار ہوئی، حادثے میں ہزارہ ایکسپریس کی کئی بوگیاں ٹریک سے اتر گئیں۔

ڈی ایس ریلوے محمود الرحمان کا کہنا ہے کہ نواب شاہ کے قریب 10 بوگیوں کے پٹری سے اترنے کی اطلاعات ہیں، اس حوالے سے معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔لوکوشیڈ روہڑی سے ریلیف ٹرین جائے حادثہ روانہ ہو رہی ہے، حادثے کے باعث اپ ٹریک پر ٹریفک معطل ہے۔

ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ فی الحال حادثے کی وجوہات کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا ہے جبکہ مقامی پولیس کے مطابق ہزارہ ایکسپریس میں سوار مسافروں کو بوگیوں سے نکالنے کا کام جاری ہے۔

ٹرین میں موجود مسافروں کا کہنا ہے کہ ہزارہ ایکسپریس میں بہت زیادہ مسافر سوار تھے اور ٹرین حادثے کے باعث قریبی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ ٹرین حادثے میں زخمی ہونے والے افراد  کو پیپلز میڈیکل اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

مقامی ذرائع کا بتانا ہے کہ ٹرین حادثے میں 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ حادثے میں اموات کا بھی خدشہ ہے جبکہ ایس پی سانگھڑ نے حادثے میں 35 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرین کی بوگیوں میں پھنسے افراد کو نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب سرکاری ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہزارہ ایکسپریس کو پیش آنے والے حادثے میں 15 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ دو روز قبل پڈ عیدن میں بھی علامہ اقبال ایکسپریس کی دو بوگیاں پٹری سے اتر گئی تھیں۔

ہزارہ ایکسپریس حادثہ تخریب کاری بھی ہوسکتی ہے، سعد رفیق 

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہزارہ ایکسپریس کو پیش آنے والا حادثہ کوئی تخریب کاری بھی ہو سکتی ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا ہزارہ ایکسپریس حادثے میں 15 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

سعد رفیق کا کہنا تھا ٹرین کی رفتار مناسب تھی اور ٹرین جب حادثے کا شکار ہوئی تو 45 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی لیکن پہلے ریلیف اور پھر تحقیقات ہوں گی، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ سے بات ہوئی ہے وہ خود موقع پر پہنچ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دو تین دن رہ گئے ہیں، ڈر تھا کہ کوئی حادثہ نہ ہو جائے اور ایسا ہی ہوا، یہ تخریب کاری بھی ہوسکتی ہے اور لائن میں مکینیکل فالٹ بھی ہو سکتا ہے، تخریب کاری تھی یا فنی خرابی اس کا فیصلہ ایف جی آئی آر کرے گی۔

آرمی چیف کی امدادی سرگرمیوں کیلئے فوجی دستوں کو خصوصی ہدایات

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے فوجی دستوں کو امدادی سرگرمیوں کیلئے خصوصی ہدایات جاری کر دیں۔ آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز ریسکیو آپریشن کیلئے جائے حادثہ کی جانب روانہ ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق پاک فوج کے دستے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی خصوصی ہدایات پر ٹرین حادثہ کے مقام پر پہنچ گئے اور امدادی سرگرمیاں شروع کر دیں۔ مزید دستوں کو سکرنڈ اور حیدرآباد سے طلب کر لیا گیا۔

آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز بھی ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے کیلئے روانہ ہو گئے ہیں جو شدید زخمیوں کو فوری ہسپتال منتقل کر کے قیمتی جانیں بچانے کی کوشش میں سول انتظامیہ کے شانہ بشانہ خدمات سر انجام دیں گے۔ پاک فوج کے ریسکیو آپریشن کا سلسلہ آخری زخمی کی ہسپتال منتقلی تک جاری رہے گا۔