ایک نیوز: گزشتہ دنوں دو واقعات کی سوشل میڈیا سمیت بھارتی اور پاکستانی میڈیا پر بھی کافی دھوم تھی، بھارت کی انجو نصراللہ کے لیے پاکستان چلی آئی جب کہ پاکستان کی سیما حیدر اپنے بچوں سمیت سچن کی محبت میں گرفتار ہوکر بھارت چلی گئی۔
اس کے بعد بھی ایک واقعہ سامنے آیا تھا جس میں ایک بھارتی کم عمر لڑکی پاکستانی لڑکے کے لیے سرحد پارکرکے پاکستان آنا چاہتی تھی لیکن اسے پولیس نے روک لیا۔
اب حال ہی میں بھارتی میڈیا پر ایک بار پھر ایک نئی شادی کے چرچے ہیں لیکن یہ عام شادی نہیں، اس میں نہ تو کوئی پاکستان سے بھارت گیا اور نہ ہندوستان سے کوئی پاکستان آیا، اس میں لڑکا اور لڑکی کا آن لائن نکاح کیا گیا۔
بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق ریاست راجستھان کے شہر جودھ پور کے ایک نوجوان نے کراچی کی لڑکی سے نکاح کیا جسے دونوں ممالک کے قاضیوں کی موجودگی میں انجام دیا گیا، اس کے علاوہ لڑکے اور لڑکی کے خاندان والوں نے بھی شرکت کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ویزا کے عمل میں پیچیدگیوں کی وجہ سے دونوں خاندانوں نے ورچوئل شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔
ہوا کچھ یوں کہ جب دلہن امینہ کو بھارت کا ویزا حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تو دلہے ارباز نے فیصلہ کیا کہ شادی اس طرح انجام پانی چاہیے، بدھ کی رات منعقد ہونے والی تقریب تمام رسومات کے ساتھ مکمل ہوئی اور تقریب ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منعقد کی گئی۔
نکاح کی تقریب ہندوستان اور پاکستان کے قاضیوں نے کروائی، دونوں اطراف کے خاندان والوں نے اس تقریب میں شرکت کی۔
جودھ پور میں، دولہے کی فرمائش پر پوری شادی ایل ای ڈی اسکرینز پر دکھائی گئی، سول کانٹریکٹر محمد افضل کے چھوٹے بیٹے ارباز نے بتایا کہ وہ جلد ہی نئی نویلی دلہن کے بھارت میں داخلے کو یقینی بنانے کے لیے ویزا کی درخواست دیں گے۔
دلہے ارباز کا بیان:
ارباز کا کہنا ہے کہ ہمارے رشتہ دار پاکستان میں ہیں، یہ رشتہ داروں کے ذریعے طے شدہ شادی ہے، اس وقت دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کی وجہ سے ہم اسے آن لائن کرنے پر مجبور ہوئے۔
دلہے کا کہنا ہے کہ چونکہ ویزا حاصل کرنے میں کافی وقت لگے گا، اسی لیے ہم نے اسے عملی طور پر کرنے کا فیصلہ کیا۔
ارباز کے مطابق یہ مکمل طور پر ارینج میرج ہے اور دونوں خاندان ایک دوسرے سے واقف بھی ہیں، ارباز کے خاندان کے ایک مرد کی امینہ کے خاندان کی عورت سے شادی ہو چکی ہے۔