ضم شدہ اضلاع: جنگ سے امن تک کی کوششوں کا سفر

Aug 06, 2023 | 10:15 AM

ایک نیوز: ضم شدہ اضلاع میں جنگ سے امن تک کی کوششوں کا سفر کامیابی سے جاری ہے۔

♦️سال 2007 کے دوران  ٹی ٹی پی کے قیام کے بعد خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کی لہر نے جنم لیا۔   

♦️ٹی ٹی پی نے پورےملک بھر میں سینکڑوں تباہ کن حملوں، بم دھماکوں اور ہزاروں معصوم اور بے گناہ ہلاکتوں کی ذمے داری قبول کی۔

♦️مگر پاک فوج کی انتھک محنت اور کوششوں سے ملک میں کافی قربانیوں کے بعد ایک پائیدار امن کی فضاء بحال ہوئی۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار سے زائد افراد نے جانوں کی قربانی دی۔

♦️ پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے ان خطرات کا نہ صرف بروقت تدارک کیا بلکہ بروقت دشمن کے مذموم مقاصد کا سدباب کرنے کے لئے ایک مربوط حکمت عملی بنائی۔

♦️ملکی سرحدوں کو محفوظ کرنے کے بعد پاک فوج نے ان  ضم شدہ اضلاع  کی بحالی اور فلاح کے لیے حکومت پاکستان کی معاونت کے ساتھ بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے اور ان ہی ضم شدہ اضلاع میں امن بحال ہوتے ہی پاک فوج کی جانب سے عوام کے لیے تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر اور مواصلات سمیت نئے اور جدید ترقیاتی منصوبے شروع کیے۔

♦️نئے ضم شدہ اضلاع میں پاک فوج کی مدد سے ترقی و خوشحالی کا ایک نیا سورج طلوع ہوچکا ہے۔

♦️حکومت پاکستان کے احکامات پر پاکستان آرمی کے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن نے  انفرا سٹرکچر کی تعمیر کا آغاز کیا۔ ان سڑکوں کی تعمیر کے دوران متعدد پل اور رابطہ سڑکیں بھی تعمیر کی گئی۔ ان ناقابل رسائی علاقوں کو 32 سڑکوں اور پلوں کے ایک وسیع و عریض جال کے ذریعے پورے ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ جوڑ دیا گیا ۔

♦️نئے ضم شدہ اضلاع میں تعلیمی اور حکومتی اداروں عوام اور نوجوانوں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے مختلف پیکجز مختص کیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وانا میں ایگریکلچر پارک کا قیام عمل میں لایا گیا۔ 

♦️ ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی دینے کے لیے  1344 مارکیٹوں اور پروسیسنگ زون کاقیام عمل میں لایا گیا۔

♦️زمین میں  چھپے قیمتی خزانے اور قدرتی وسائل کو  ترقیاتی کاموں کے لیے بروئے کار لانے کے لیے شیوہ میں ماڑی پیٹرولیم  پراجیکٹ، لکی مروت میں گیس ایکسپلوریشن  اور  محمد خیل میں کاپر مایئننگ جیسے پراجیکٹس کا آغاز کیا۔ 

♦️صفائی کے نظام  اور صاف پانی تک رسائی کے لیے 100 سے زائد صاف پانی کے پلانٹس اور صفائی کا نظام قائم کیا گیا ہے اور عالمی سطح کے  ڈیم اور منصوبے ان علاقوں کی پر امن ماحول کی دلیل ہیں۔

♦️پاک فوج نے صحت کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے سوات میں پیرا میڈیکل انسٹی ٹیوٹ، تحصیل ہیڈ کواٹر میر علی اور ڈی ایچ کیو  مامد گاٹ جیسے 20 نئے ہسپتال بنائے۔ اس کے علاوہ  افواج پاکستان اپنے عوام کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ان کی خدمت میں بھی پیش پیش رہتی ہیں۔ افواج پاکستان اپنے عوام کی خدمت کے لیے دوردراز علاقوں میں فری میڈیکل کیمس کا قیام بھی عمل میں لاتی ہے۔ 

♦️تعلیم کے حصول کے لیے پاک فوج کی مدد سے تعلیمی اداروں کا وسیع نظام کا قیام عمل میں لایا گیا۔ نئے ضم شدہ اضلاع میں 8 کیڈٹ کالجز قائم کیے جا چکے ہیں۔ جن میں   طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کی جارہی ہے۔  

♦️پاراچنار میں ایک اسٹیٹ آف دی آرٹ ایجوکیشن کمپلیکس تعمیر کیا۔ 

♦️پرائمری اور سیکنڈری سکولوں کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کے علیحدہ سکول اور ہاسٹل قائم کیے گئے ہیں اور ان کے کردارکو مزید فعال بنانے کے لیے ان تمام علاقوں میں فنی تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔ یہاں سے فارغ و تحسین ہنر مند خواتین اپنے خاندان کے معاش استحکام میں مدد فراہم کررہی ہیں۔ 

♦️جنوبی وزیرستان میں وانا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنیکل ٹریننگ کا قیام عمل میں لایا گیا جس میں گھریلو خواتین کو مختلف فری لانسنگ کورسز کروائے جا رہے ہیں۔

♦️بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کے لئے کھیل کود اور جسمانی نشونما کے مواقع بھی پیدا کیے جارہے ہیں۔

♦️باجوڑ میں پہلی دفعہ بین الاقوامی سپیشل پرسنز ویل چیئر کرکٹ کپ ٹورنامنٹ کا انعقاد ہوا جس میں ویل چئیر ریس اور ہینڈ ریسلنگ کے مقابلے ہوئے۔

♦️شمالی وزیرستان میں ہی پاک فوج کی جانب سے خصوصی بچوں کیلۓ پہلی مرتبہ اولمپکس گیمز کا انعقاد کیا گیا۔

♦️امن و امان کے قیام کے بعد فرنٹیئر کانسٹیبلری اور لیویز کی افرادی قوت اور صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے جدید آلات، معیاری ہتھیار کی فراہمی اور انفراسٹرکچر پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئ اور تقریبا 13899 پولیس جوانوں کو مختلف کیڈرز میں آرمی کی طرف سے ٹریننگ دی گئی۔

♦️کامیابی، ترقی اور نئے ضم شدہ اضلاع میں خوشحالی کا یہ سفر پاکستان کی عوام اور سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کے بغیر نا ممکن تھا۔  

الحمد للہ پاک فوج کی قربانیوں کی وجہ اس وقت کوئی بھی علاقہ دہشت گردوں کے قبضے میں نہیں۔  

افواجِ پاکستان نے امن کی بحالی کے بعد خوشحالی اور ترقی کےجو مرحلے کا آغاز کیا ہے اس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔

مزیدخبریں