ایک نیوز:سندھ میں امن وامان قائم کرنے کیلئے ڈی جی رینجرز سندھ نے پولیس کے اختیارات مانگ لئے۔
سندھ ہائیکورٹ میں چیف جسٹس کی زیرصدارت امن وامان کے متعلق اجلاس ہوا ۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کاکہنا تھاکہ کوئی بھی کتنا طاقتور ہو اس کے رعایت نہ برتی جائے ۔امن و امان کو خراب کرنے والے جتنے بھی طاقتور ہوں انھیں انجام تک پہنچایا جائے ۔ایک ماہ میں امن و امان یقینی بنایا جائے۔پندرہ روز میں امان و امان کے متعلق رپورٹ بھی طلب کرلی۔
ڈی جی رینجرز کاکہنا تھاکہ رینجرز کو کراچی میں دہشت گردی کے خلاف جو اختیارات ملے تھے وہی اختیارات دیئے جائیں۔رینجرز کو کراچی کی طرز پر اندرون سندھ میں بھی اختیارات دیئے جائیں ۔
آئی جی سندھ کی سندھ ہائی کورٹ میں گفتگومیں کہنا تھاکہ آج کے اجلاس کے3ایجنڈے تھے۔کراچی میں اسٹریٹ کرائم ، سیف سٹی اور کچے کے ڈاکوؤں کا ایشو پر بات کی گئی۔چیف جسٹس نے ہماری بریفنگ سنی اور ہدایات دیں۔عدالتی احکامات پر جو عمل درآمد ہوا ہے اس پر بھی بریفنگ دی ہے ۔کراچی میں اسٹریٹ کرائم روکنے کیلئے گشت بڑھانے پر بات ہوئی ہے ۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کریمنل جسٹس سسٹم میں کئی چیزوں کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے ۔ہم نے اپنی گزارشات رکھی اور تجاویز دی ہیں ۔تفتیش کے حوالے سے اہم نکات پر گفتگو ہوئی ۔پولیس ہر ممکن یقینی بناۓ گی کہ جھوٹے مقدمات نہیں بنیں اسطرح بوجھ بھی کم ہوگا ۔کیس جب رجسٹر ہوتا ہے تو سہی تفتیش ہوتی ہے تو ملزمان کو سزا بھی ہوتی ہے۔