ایک نیوز:چیئرمین قائمہ کمیٹی قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں 600 افراد کو 3 ارب ڈالر صفر شرح سودپر دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے، چیئرمین کمیٹی قیصر احمد شیخ نے کہا کہ یہ رقم پی ٹی آئی کے دور میں سٹیٹ بینک نے ادا کی ہے، سٹیٹ بینک ان افراد کی فہرست پیش کرے۔
تفصیلات کےمطابق 600 افراد کو 3 ارب ڈالر صفر شرح سودپر دیئے جانے کا انکشاف ہونے پرقائمہ کمیٹی برائے خزانہ کااجلاس ہوا۔
چودھری برجیس طاہرکاکہناتھاکہ چیئرمین صاحب یہ سوال جو آپ نے اٹھایا ہے یہ بہت اہم ہے ،ان چھ سو لوگوں کی تفصیلات پارلیمنٹ کی کمیٹی میں پیش کی جائیں،
چیئرمین قائمہ کمیٹی قیصر احمد شیخ کاکہناتھاکہ یہ رقم پی ٹی آئی کے دور میں سٹیٹ بینک نے ادا کی ہے، سٹیٹ بینک کے پاس ان افراد کی فہرست موجود ہے، سٹیٹ بینک ان افراد کی فہرست پیش کرے۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کاکہناتھاکہ یہ قرض کمرشل بینکوں کی جانب سے دیا گیا اور انہوں نے اس کی توسیع کی، ڈپٹی ٹرف کی سہولت کورونا کے دنوں میں دی گئی تھی، کورونا کے دوران پاکستان میں سرمایہ کاری میں کمی ہوئی تھی، کورونا میں ہمیں کہا گیا کہ یہ سکیم نہ لائی جائے۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کامزیدکہناتھاکہ آج بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کا فقدان ہے، عالمی مالیاتی ادارے ہمیں لانگ ٹرم قرض نہیں دے رہے ہیں،یہ قرض کاروباری افراد کو دیا گیا اور کم شرح سود پر دیا گیا۔
رہنماپیپلزپارٹی ڈاکٹر نفیسہ شاہ کاکہناتھاکہ کن شرائط کی بنیاد پریہ قرض دیا گیا سٹیٹ بینک بتائے۔
جس کے جواب میں ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک کاکہناتھاکہ یہ خفیہ معلومات ہیں اور بینکوں کے قواعد یہ معلومات دینے کے پابند نہیں، یہ قرض چھوٹے کاروبار اور زراعت کو بھی دیا جاسکتا ہے۔
لیگی رہنماعائشہ غوث پاشاکاکہناتھاکہ اس پر ان کیمرہ اجلاس رکھ لیں تمام تفصیلات مہیا کی جائیں گی۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی قیصر احمد شیخ نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہاکہ اس پر سٹیٹ بینک ان کیمرہ بریفنگ دے گا۔