ایک نیوز:وادی کشمیر کے علاقے بانڈی پورا،(مظفر آباد کی فاطمہ بی بی) وہ عظیم خاتون ہے، جس نے ماں اور بہن کے روپ میں پاکستان سے وفا کی لازوال مثال قائم کی ۔
تفصیلات کے مطابق فاطمہ بی بی نے وطن کی سر بلندی کی خاطر 2 جوان بیٹوں اور بھائی کی قربانی پیش کی،2000ء میں فاطمہ کے بڑے بیٹے نائیک اخلاق نے لائن آف کنٹرول کے باغ سیکٹر میں جام شہادت نوش کیا، جبکہ 2005 ء میں بھائی سپاہی عنایت کاظمی نے زلزلہ کے دوران نوسیری سیکٹر میں ڈیوٹی کے دوران شہادت کا مقام حاصل کیا ، بیٹے اور بھائی کی شہادت کے بعد فاطمہ بی بی کی آزمائش ابھی مکمل نہ ہوئی تھی ،جب 2012ء میں چھوٹا بیٹا سجاد کاظمی بھی سیاچن کے گیاری سیکٹر کے محاذ پرشہید ہو گیا۔
فاطمہ بی بی کہتی ہیں کہ مجھے بیٹوں کے جانے کا دکھ تو ہے ،مگر خوشی اور فخر ہے کہ میرے بیٹے شہید ہوئے ، میرا ایک بیٹا باغ سیکٹر جبکہ دوسرا سیاچن میں شہید ہوا۔
فاطمہ بی بی کے بیٹے سجاد کاظمی شہید کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ سجاد برفانی تودے کے نیچے دب کر شہید ہوا، میرے لیے یہ بہت صدمے کی بات تھی ، لیکن شہادت بڑا مرتبہ ہے اور خوش قسمت لوگوں کو ملتی ہے۔
اخلاق کاظمی شہید کی اہلیہ کامزید کہنا ہے کہ حالات جیسے بھی ہوں زندگی تو جینی پڑتی ہے لیکن مجھے فخر ہے کہ میں شہید کی بیوہ ہوں ۔