ایک نیوز: بچوں کی مصنوعات بنانے والی معروف امریکی کمپنی جانسن اینڈ جانسن نے بے بی پاؤڈر اور دیگر مصنوعات میں استعمال ہونے والے ٹالک پاؤڈر سے کینسر ہونے کا دعویٰ کرنے والے سے 9 ارب ڈالر میں معاملات حل کرنے پر راضی ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں بچوں کی مصنوعات خصوصاً بے بی پاؤڈر، لوشن اور شیمپو میں جانسن ایک بڑا اور معتبر نام سمجھا جاتا ہے لیکن کافی عرصے سے دنیا بھر میں جانسن پاؤڈر کے معیار پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔
جانسن اینڈ جانسن کو شہریوں کی جانب سے تقریباً 40 ہزار مقدمات کا سامنا ہے جن میں دعویٰ کیا گیا کہ جانسن بے بی پاؤڈر میں استعمال ہونے والا ٹالک پاؤڈر کینسر کا باعث بنتا ہے۔
گزشتہ سال برطانیہ میں ہزاروں خواتین کی جانب سے قانونی شکایتوں کے بعد جانسن اینڈ جانسن کی جانب سے جانسن بے بی پاؤڈر کی برطانوی مارکیٹوں میں فروخت ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
خواتین کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ یہ پاؤڈر کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق خواتین نے اپنے شبہات کا اظہار کیا تھا کہ بے بی پاؤڈر بنانے کیلئے ٹالک (Talc) کا استعمال کیا جاتا ہے جس میں ایبیسٹوس پایا جاتا ہے جو کہ ہیضہ دانی کے کینسر (Ovarian Cancer) کا سبب بنتا ہے۔
جانسن اینڈ جانسن نے الزامات کو رد کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ سالوں کی تحقیق کے بعد یہ ثابت شدہ ہے کہ یہ پراڈکٹ استعمال کیلئے بلکل محفوظ ہے۔
رپورٹس کے مطابق مس انفارمیشن کی وجہ سے پراڈکٹ کی فروخت میں کمی کے باعث کمپنی کی جانب سے امریکا میں بھی بے بی پاؤڈر مارکیٹوں سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
تاہم الزامات کی ایک بار پھر تردید کرتے ہوئے اب جانسن اینڈ جانسن کینسر کا دعویٰ کرنے والوں کو تقریباً 9 ارب ڈالر ادا کرکے معمالات حل کرنے پر راضی ہوگئی ہے۔
ماضی میں کمپنی کی جانب سے 2 ارب ڈالرز کے تحت معمالات حل کرنے کی پیشکش کی گئی تھی۔
رپورٹس کے مطابق یہ نئی پیشکش کمپنی کے ذیلی ادارے ایل ٹی ایل کے دیوالیہ ہونے کے دعوے سے منسلک تھی۔
جانسن اینڈ جانسن نے ٹالک پاؤڈر کی وجہ سے کینسر ہونے کے دعوؤں کو سنبھالنے کے لیے ذیلی ادارہ ایل ٹی ایل بنایا تھا لیکن اس نے جنوری میں دیوالیہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے عدالت میں درخواست دائر کی جو کہ غلط دعوے کی وجہ سے خارج ہوئی۔
جانسن اینڈ جانسن کے قانونی ماہر ایرک ہاس کا کہنا ہے کہ کمپنی کو اس بات پر یقین ہے کہ یہ دعوے جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان مقدمات کو ٹارٹ سسٹم(نقصان کی صورت میں بھرپائی) کے تحت حل کرنے میں کئی دہائیاں لگیں گی اور ہماری کمپنی پر بھی اخراجات عائد ہوں گے جبکہ زیادہ تر دعویداروں کو کبھی کوئی معاوضہ بھی نہیں ملے گا۔
ایرک ہاس نے کہا کہ مجوزہ تنظیم نو کے منصوبے کے ذریعے اس معاملے کو حل کرنا زیادہ مؤ ثر ہے اور اس سے دعویداروں کو بروقت معاوضہ مل جائے گا۔