ایک نیوز: کراچی میں چڑیا گھر کی بیمار ہتھنی کے طبی معائنے کیلئے بین الاقوامی تنظیم فور پاز کے ڈاکٹر پہنچ گئے، کرین کے ذریعے نورجہاں کو اٹھا کر ایکسرے اور مختلف ٹیسٹ کئے، تین گھنٹوں کی کامیاب طبی امداد کے بعد ہتھنی اپنے پیروں پر چلتی ہوئی نظر آئی۔
ہتھنی کے علاج کیلئے بیرون ملک سے فور پاز آئی ٹیم میں جرمنی اور آسٹریا کے ماہرین بھی شامل تھے جبکہ اس موقع پر گورنر سندھ بھی چڑیا گھر پہنچے اور شکوہ کیا کہ سب آ گئے لیکن سرکاری ڈیوٹی پر مامور چڑیا گھر کے ڈائریکٹر ہی نہیں پہنچے۔
ہتھنی نورجہاں کی بیماری کے متعلق فور پاز طبی ماہرین کی جانب سے اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ تھرمل انفراریڈ کیمرہ کے ذریعے دیکھا تو نورجہاں کی ہڈیوں میں کوئی مسئلہ نہیں تھا، تاہم اندرونی حصوں کے اعضا متاثر ہونے اور خون کے پھوڑوں کی موجودگی کا بھی معلوم ہوا۔
اعلامیہ میں بتایا گیا کہ خون کے پھوڑے کی وجہ سے نورجہاں کے گردے اور دیگر اندرونی اعضاء متاثر ہوئے ہیں، چہل قدمی کی کمی کی وجہ سے 17 سالہ ہتھنی کی آنتوں میں گیس کا مسئلہ بھی ظاہر ہوا ہے جبکہ بیماری کی وجہ سے نورجہاں کے پچھلے اعضاء کے پھٹے کمزورہوچکے ہیں۔
ڈاکٹرز کی ٹیم کے معائنے کے بعد جاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ مزید جانچ کیلئے ہتھنی کے زخموں کے لیبارٹری اورخون کے ٹیسٹ بھی لے لیے ہیں نورجہاں کو وٹامن، درد کش دوائیں دینے کے ساتھ ساتھ ہائیڈرو تھریپی کی گئی ہے،
اعلامیہ میں فورپاز ماہرین نے تجویز کیا ہے کہ ہتھنی نورجہاں کو چہل پہل کی اشد ضرورت ہے تاکہ اس کی آنتیں بہتر ہوسکیں جبکہ علاج کے ساتھ ساتھ ہتھنی کی صحت کے متعلق خصوصی تجاویز بھی دی جائیں گی۔