ویب ڈیسک: برمنگھم میں تعینات پی آئی اے کے ڈپٹی سٹیشن منیجر اقبال جاوید باجوہ کی ملازمت ختم کر دی گئی۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق لاہور بورڈ سے ایف اے کا سرٹیفکیٹ جعلی ثابت ہونے پر اقبال جاوید باجوہ کو مستعفی ہونے کو کہا گیا تھا، برطانیہ میں پی آئی اے کے ڈپٹی اسٹیشن منیجر اقبال جاوید باجوہ نےاستعفی دے دیا ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اقبال جاوید باجوہ کو 30 جولائی کو پی آئی اے کے فنانس منیجر برمنگھم کے ذریعے شوکاز دیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق اقبال جاوید باجوہ نے 1977 میں پی آئی اے راولپنڈی آفس میں ملازمت حاصل کی اور انہوں نے 1980 کی دہائی کے آخر میں برطانیہ کی شہریت لی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اقبال جاوید باجوہ نے برطانیہ کی شہریت لیتے ہی پی آئی اے میں اپنی ملازمت برطانوی شہری کی حیثیت سے تبدیل کرائی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اقبال جاوید باجوہ سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمرجاوید باجوہ کے بھائی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملازمت سے جبری مستعفی ہوتے وقت اقبال جاوید باجوہ کی عمر 73 سال سے زیادہ تھی،برطانوی قوانین کے تحت جب تک کوئی فرد صحت مند ہے ملازمت جاری رکھ سکتا،ڈگری جعلی ثابت ہونے کے باوجود اقبال جاوید باجوہ استعفی دینے کیلئے تیار نہیں تھے،اقبال جاوید باجوہ کو ان کے خاندان کے ذریعے دباؤ ڈال کر استعفی دینے پر مجبور کیا گیا،جعلی ڈگری کے باوجود سابق آرمی چیف کے بھائی اقبال جاوید باجوہ سے زبردست رعایت برتی گئی،استعفی دینے پر اقبال جاوید باجوہ کو پی آئی اے سے تمام مالی فوائد بھی ملے ۔
پی آئی اے ذرائع کا کہنا ہے جعلی ڈگری پر دیگر پی آئی اے ملازمین کو ملازمت سے برطرف کیا گیا ، پی آئی اے انتظامیہ نے جعلی ڈگری پر برطرف ملازمین کے خلاف ایف آئی اے میں مقدمات بھی درج کرائے،برطرف ملازمین کو برسوں ملازمت کے باوجود کسی قسم کے واجبات نہیں دیئے گئے، سابق آرمی چیف کی ملازمت کے دوران ان کی بھابی عاصمہ طارق باجوہ بھی پی آئی اے ایچ آر ڈپارٹمنٹ کی سربراہ رہیں ۔