کابل: اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) نے مارچ کے بعد اب رواں ماہ مزید 20 لاکھ افغانوں کے لیے راشن کی امداد بند کردی ہے۔
ایجنسی کے کنٹری ڈائریکٹر ہسیاؤ وی لی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) کو اس ماہ مزید 20 لاکھ افغانوں کے لیے راشن میں کٹوتی کرنی پڑی ہے کیونکہ دور دراز کی آبادیوں کے لیے اگر فنڈز ختم ہو گئے تو یہ تباہ کن ہوگا۔
راشن میں کٹوتی افغانستان کے لیے امداد میں کمی کے خطرات کے درمیان سامنے آئی ہے جہاں اقوام متحدہ کا عالمی ادارہِ خوراک صرف ایک چوتھائی فنڈز فراہم کرتا ہے۔
خوراک اور نقد امداد کے لیے ڈبلیو ایف پی کی فنڈنگ اکتوبر کے آخر تک ختم ہونے کی توقع ہے جبکہ ایجنسی کو سال بھر میں 10 ملین افغانوں کی امداد میں مسلسل کمی کرنی پڑرہی ہے۔
موسم سرما میں منقطع ہونے والے علاقوں میں خوراک محدود کردی گئی ہے۔ ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ اگر کوئی فنڈنگ نہیں ملتی ہے تو ضرورت مند دور دراز علاقوں میں 90 فیصد شہری خوراک سے محروم رہ جائیں گے۔ یہاں تک کہ قابل رسائی مقامات پر بھی لوگوں کو سخت موسم کے دوران کوئی سامان نہیں ملے گا۔