ایک نیوز : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئین کے مطابق عام انتخابات کا انعقاد کرائے جائیں تاکہ جمہوری حکومت عوام کے مسائل کا حل نکالے۔
میڈیا سیل بلاول ہاؤس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے پی پی پی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو، سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، سابق وفاقی وزیر سید نوید قمر، سابق وزیرِ بلدیات سندھ ناصر حیسن شاہ اور پی پی پی شعبہ خواتین سندھ کی صدر شگفتہ جمانی نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ملاقاتوں کے دوران ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال، عوامی مسائل اور تنظیمی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ ان کی جماعت آئندہ عام انتخابات کے لیے تیار ہے اور اس میں بھرپور طریقے سے حصہ لے گی۔
انہوں نے پارٹی عہدیداران و کارکنان کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں پورے ملک میں جیالے متحرک ہوجائیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی اور ذیلی تنظیمیں اپنا متحرک اور مؤثر کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوجائیں اور عام انتخابات میں کامیابی کے لیے کارکن گھر گھر پہنچیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جمہوری نظام میں خواتین کی متحرک شمولیت کے بغیر انتخابات میں بہتر نتائج لانا آسان نہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ خواتین ملک بھر میں عام انتخابات کے حوالے سے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ انہوں نے تعلقہ، یونین کونسل اور وارڈز کی سطح پر خالی رہ جانے والے پارٹی عہدوں کو بھی فی الفور پُر کرنے کی ہدایات دیں۔
ملاقات کے دوران سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پارٹی چیئرمین کو بتایا کہ ملک میں مہنگائی اور معاشی صورتحال کے پیشِ نظر سندھ کی سابقہ عوامی حکومت نے پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے سبسڈی دی تھی تاکہ بدترین مہنگائی میں کرایوں میں اضافہ نہ ہو مگر نگران حکومت نے سبسڈی روک دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ نگران حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کے مختص فنڈز بھی منجمد کرنے کے ساتھ ساتھ سندھ کے سرکاری اسپتالوں کے فنڈز بھی روک دیے ہیں۔ مراد علی شاہ کی بریفنگ پر پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ بدترین مہنگائی میں عام آدمی کے مسائل کا حل نکالنا انتظامیہ کی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔
بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا کہ عوام مہنگائی کی چکی میں پِس رہے ہیں، انتظامیہ ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کے اقدامات کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ معاشی صورت حال میں عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو سردخانے میں ڈالنا، دیگرانسانی حقوق کے بھی منافی ہوگا۔