ایک نیوز:پیاز کاٹنا ہمیں آنسو بہانے پر کیوں مجبور کر دیتا ہے؟درحقیقت کاٹنے والے کے ساتھ ساتھ اردگرد موجود افراد کے آنسو بھی بہنا شروع ہو جاتے ہیں۔
پیاز کا استعمال تو انسان صدیوں سے کر رہے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ قدیم مصر میں اس کی عبادت بھی کی جاتی تھی۔لگ بھگ ہر کھانے کی تیاری کے لیے اسے استعمال کیا جاتا ہے۔جب پیاز کو کاٹا جاتا ہے تو اس میں سے متعدد مرکبات نکلتے ہیں جیسے allinase enzymes اور sulfoxides جو Sulfenic acid کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔
یہ ایسڈ پیاز کی تیز مہک کا باعث بنتا ہے اور اسی کے باعث ہم آنسو بہانے پر بھی مجبور ہوتے ہیں۔یہ ایسڈ فضا میں ایک گیس syn-propanethial-S-oxide کی شکل اختیار کرلیتا ہے اور یہ گیس جب ہماری آنکھوں میں پہنچتی ہے تو سب سے پہلے آنکھ کے پردے سے ٹکراتی ہے۔
جب یہ گیس وہاں پہنچتی ہے تو آنکھ کے پردے میں موجود تمام فائبر متحرک ہو کر غدود کو کہتے ہیں کہ اسے بہا کر خارج کر دے۔اس کے نتیجے میں بار بار بار پلکیں جھپکنے لگتی ہیں اور آنسو بنتے ہیں جو اس گیس کو بہا کر خارج کرنا شروع کر دیتے ہیں۔
درحقیقت پیاز کو کاٹنے کے بعد محض 30 سیکنڈ میں آنسو بہنا شروع ہو جاتے ہیں۔