ایک نیوز نیوز: اسرائیلی وزیردفاع بینی گینز نے میجرجنرل ہرتسی ہليفی کوملک کا نیا فوجی سربراہ نامزد کیا ہے۔
وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہرتسی ہليفی اس وقت سبکدوش ہونے والے چیف آف جنرل اسٹاف أفيف كوخافی کے نائب کے طور پرخدمات انجام دے رہے ہیں۔
وزارت دفاع نے بتایا کہ جنرل کوخافی کی مدتِ ملازمت ختم ہونے کے بعد میجرجنرل ہليفی آیندہ سال فروری میں اپنا نیا عہدہ سنبھالیں گے۔
میجرجنرل ہليفی آپریشن کے مختلف تھیٹروں میں وسیع آپریشنل تجربے اور مختلف فوجی معاملات پر ان کی کمانڈنگ صلاحیتوں اور رویےکی وجہ سے آرمی چیف کے عہدے کے لیے سب سے موزوں افسرسمجھا ہے۔
میجرجنرل ہرتسی ہليفی 1967 میں مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) میں ایک آرتھوڈکس مذہبی یہودی خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔وہ 1985 میں پیراٹروپر کے طور پر فوج میں بھرتی ہوئے تھے اور 1993 میں ایلیٹ سییرت متکال کمانڈو یونٹ میں شمولیت اختیار کی تھی۔وہ مختلف کمانڈ عہدوں پرفائزرہے تھے۔
سے تین سال تک سییرت متکال کے کمانڈر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور پھر ترقی کرتے ہوئے 2014 میں فوجی انٹیلی جنس کے سربراہ بنے اور 2018 میں انھیں اسرائیلی فوج کی جنوبی کمان کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔وہ فوجی انٹیلی جنس کے سربراہ کے عہدے پر فائز ہونے والے پہلے آرتھوڈکس یہودی تھے۔
جنرل ہليفی نے عبرانی یونیورسٹی سے فلسفے اور کاروباری انتظام میں ڈگریاں حاصل کررکھی ہیں اور واشنگٹن کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے ریسورس مینجمنٹ میں ماسٹرز کیا ہے۔
وہ شادی شدہ اور ان کے چاربچے ہیں۔ وہ کفرہاورنیم میں رہتے ہیں۔یہ اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں واقع ایک یہودی بستی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم یائرلاپیڈ نے ہليفی کو آرمی چیف نامزد کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔