ایک نیوز: مہنگائی کی دن بہ دن بڑھتی شرح اور بجلی کے بلوں میں بے جا ٹیکسوں کے خلاف آزاد کشمیر میں آج مکمل ہڑتال ہے۔
ملک بھر کی طرح آزاد کشمیر میں بھی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافے اور بجلی کے بھاری بلز کے خلاف مظفر آباد اور کوٹلی سمیت پورے آزاد کشمیر میں آج مکمل ہڑتال کی جا رہی ہے، جس میں عام دکانوں کے ساتھ ہر قسم کا کاروبار اور بازار بند ہیں۔
تاجر تنظیموں، وکلا، ٹرانسپورٹرز اور زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ تنظیموں اور یونینوں کی جانب سے ہڑتال کی حمایت کی گئی ہے۔ ہڑتال کی وجہ سے آزاد کشمیر میں ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کردیے گئے ہیں، جب کہ کئی نجی اسکولز کی جانب سے چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے، تاہم سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹرز اور عملے کو ڈیوٹیوں پر حاضر رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں مکمل شٹر ڈاون اور پہیہ جام ہڑتال جاری
— iqbal khan (@iqbalkh01460259) October 5, 2023
ریاست بھر کی عوام کا آزاد کشمیر پر 6 ماہ قبل مسلط کیے گئے کٹھ پتلی وزیراعظم انوار الحق اور PDM حکومت پر عدم اعتماد
کشمیری قوم نے بتا دیا کہ وہ اپنے حقوق کے لیے آخری حد تک جائیں گے pic.twitter.com/NcdMVNAmup
مہنگائی اور بجلی بلوں میں ٹیکسوں کے خلاف احتجاجی مہم کے سلسلے میں مظاہرین نے مختلف مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کر کے شاہراہوں کو بند کردیا۔ ایکشن کمیٹی کے مطابق احتجاج میں ایمبولینسوں کے سوا کسی دوسری گاڑی کو چلنے نہیں دیں گے۔
احتجاج کے دوران مکمل پہیہ جام ہڑتال کے تحت دارالحکومت مظفر آباد سے کسی بھی دوسرے شہر کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر معطل ہے جب کہ مظاہرین مختلف ریلیوں کی شکل میں چوک چوراہوں پر جمع ہوکر احتجاج اور نعرے بازی کررہے ہیں۔
آزاد کشمیر نیلم ویلی میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کے ساتھ بڑا عوامی احتجاج بھی جاری
— Wahab Khan (@Itx_Wahab123) October 5, 2023
وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف ہر کوئی یک زباں ہو گیاpic.twitter.com/NgcydirLFV
دریں اثنا مظفر آباد میں اڈا ڈھکی چوک پر ہزاروں کشمیری مہنگائی اور بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں اور تنظیموں کی مقامی قیادت بھی مظاہرین کی حمایت میں موجود ہے۔
امیر جماعت اسلامی کشمیر و گلگت بلتستان ڈاکٹر راجا مشتاق خان نے اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے لوگوں پر رینجرز اور فوج کی کارروائی کی دھمکیاں ناقابل قبول ہیں۔